بائیڈن اور جن پنگ نے تائیوان کے پیش نظر ایک دوسرے کو خبردار کیا
واشنگٹن، جولائی۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی ہم منصب شی جن پنگ نے تائیوان پر کسی بھی اقدام کے پیش نظر ایک دوسرے کو متنبہ کیا ہے۔ یہ رپورٹ بی بی سی نے جمعہ کو دی ہے۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان جمعرات کو فون پر دو گھنٹے سے زائد جاری بات چیت میں مسٹر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ تائیوان کی صورتحال کو تبدیل کرنے کے لئے کسی بھی یکطرفہ اقدام کی سختی سے مخالفت کرے گا اور کہا کہ تائیوان کے بارے میں امریکہ کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ادھر مسٹر جن پنگ نے صدر بائیڈن سے کہا کہ وہ ون چائنا اصول کی پاسداری کریں اور انہیں متنبہ کیا کہ "جو بھی آگ سے کھیلے گا وہ جل جائے گا”۔ اس دوران دونوں رہنماوں نے آمنے سامنے میٹنگ کے امکان پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔واضح ر ہے کہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کی افواہ کے باعث اس معاملے پر کشیدگی بڑھ گئی ہے۔محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ محترمہ پیلوسی نے کسی سفر کا اعلان نہیں کیا ہے۔ لیکن چین نے خبردار کیا ہے کہ اگر وہ اس طرح کے دورے پر جاتی ہیں تو ’’سنگین نتائج‘‘ ہوں گے۔