فلسطینی ارکان پارلیمنٹ نے محمود عباس کی عدالتی ترامیم مسترد کردیں
راملہ،جولائی۔جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارے کے 41 ارکان پارلیمنٹ نے فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس کی طرف سے جاری کردہ تمام آئینی ترامیم کو عام قانون کے فیصلوں کے مطابق مکمل طور پر مسترد کرنے کا اعلان کیا۔ صدر محمودعباس نے حال ہی میں تین قوانین سے متعلق ترامیم کی منظوری دی تھی مگر اس منظوری کے لیے فلسطینی پارلیمنٹ سے رجوع نہیں کیا گیا۔قانون ساز کونسل کیارکان کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں میں فلسطینی بار ایسوسی ایشن سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صدر محمود عباس کی متنازع ترامیم کو مسترد کرنے کے لیے احتجاج کریں۔اس بیان پردستخط کرنے والوں میں پارلیمنٹ کے اسپیکرعزیز دویک، رکن پارلیمنٹ حسن خریشہ، خالد تفش، محمود الخطیب، نائف رجب، سمیر القاضی، عزام سلھب، محمد ابو جحیشہ، نزار رمضان، حاتم قفیشہ، باسم زاریر، محمد الطل، ابراہیم ابو سالم، محمد طوطح۔ وائل الحسینی، احمد عطون، احمد الحاج علی، ریاض عملی، حسنی بورینی، اور داؤد ابو سر، حسن یوسف، فضل صالح، محمود مصلح، ناصر عبدالگواد، خالد ابو طوس، خالد یحییٰ، عبدالرحمن زیدان، ریاض رداد، محمد ابو طائر، یاسر منصور، محمود الرماحی، مریم صالح، فتحی قرضاوی شامل ہیں۔ ، اور انور۔ گاہک، عماد نوفل، عمر عبدالرزاق، مونا منصور، محمد مہر بدر، ایمن درگمہ، سمیرا حلائکہ، اور عبدل جابر بھی شامل ہیں۔