بہت کم عرصے میں جم جائے بغیر 54 کلو وزن کم کرنے والی خاتون
جسمانی وزن میں کمی اکثر افراد کا ہدف ہوتا ہے مگر یہ اتنا آسان نہیں ہوتا کیوکہ اکثر مسلسل کوششوں کے باوجود کامیابی حاصل نہیں ہوتی۔
تاہم امریکی ریاست کیلیفورنیا کے علاقے سان لیوئس اوبیسپو سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ خاتون کیہا ٹوئیسلمین نے ایسا بہت کم عرصے میں کردکھایا اور وہ بھی جم میں قدم رکھے بغیر۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ خاتون پوری زندگی موٹاپے کے خلاف جدوجہد کرتی رہی تھیں اور ان کا ماننا تھا کہ وہ اپنے ‘جینز’ کی وجہ سے اس پر قابو نہیں پاسکتیں۔
ایک کتاب کو پڑھ کر وہ اپنی زندگی میں آسان تبدیلیاں لانے کے لیے پرعزم ہوئیں اور بہت کم عرصے میں اپنا جسمانی وزن لگ بھگ 130 کلوگرام سے کم کرکے لگ بھگ 76 کلو کرنے میں کامیاب ہوئیں۔
اور ایسا انہوں نے یوٹیوب کے لیے ورک آؤٹ ویڈیوز اور صحت بخش غذا کو معمول بناکر کیا۔
ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا ‘طویل عرصے تک میرا ماننا تھا کہ یہ میرے جینز میں ہے، اور میں اس پر قابو پانے کے لیے کچھ نہیں کرسکتی، کئی بار میں نے کوششیں کیں مگر ہمیشہ وزن دوبارہ بڑھ جاتا’۔
انہوں نے کہا کہ وہ گائے کے گوشت کے غذائی فوائد کے ایک پروگرام کے لیے کام کرتی تھیں اور اس کی وجہ سے بھی ان میں جسمانی وزن میں کمی کا جذبہ پیدا ہوا۔
ان کے بقول وہ لوگوں کے سامنے گائے کے گوشت کے غذائی فوائد کے بارے میں بات کرتے ہوئے مشکل محسوس کرتی تھیں کیونکہ وہ خود صحت مند جسمانی وزن کی مالک نہیں تھیں۔
ایک دفعہ طیارے کے سفر کے دوران سیٹ بیلٹ پہننے میں ان کو مشکلات کا سامنا ہوا اور وہ ان کے لیے یاد دہانی ثابت ہوا کہ انہیں اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔
اس کے بعد انہیں زیادہ پانی پینا شروع کردیا جبکہ نقصان دہ غذاؤں سے گریز کے ساتھ روزانہ 30 منٹ تک جسمانی سرگرمیوں، ایک گھنٹے قبل صبح اٹھنے اور شکر گزاری کی وجوہات کو تحریر کرنا معمول بنالیا۔
اکتوبر 2018 میں انہوں نے اپنی زندگی کو بدلنا شروع کیا اور 3 مہینے میں 25 کلو تک وزن کم کرلیا۔
اس کامیابی نے ان کے حوصلے کو بڑھا دیا اور انہوں نے اکتوبر 2019 تک 45 کلو وزن میں کمی کو ہدف بنایا۔
اس میں انہوں نے کامیابی بھی حاصل کی مگر انہوں نے اس سلسلے کو روکا نہیں بلکہ صحت بخش غذاؤں اور یوٹیوب کے لیے ورک آؤٹ ویڈیوز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔
اکتوبر 2018 سے اکتوبر 2019 کے دوران انہوں نے 46 کلو تک وزن کم کیا جبکہ مئی 2010 تک مزید 8 کلو وزن کم کرنے میں کامیاب رہیں۔
جسمانی وزن میں کمی کے ساتھ ساتھ وہ اور ان کے منگیتر خاندانی فارم سے کینٹکی منتقل ہوگئے جہاں وہ خاتون ایک لائف کوچ کے طور پر کام کررہی ہیں۔
انسٹاگرام سمیت دیگر سوشل میڈیا نیٹ ورکس پر ان کی زندگی میں تبدیلی کے اس سفر کو بہت زیادہ سراہا گیا ہے۔
انہوں نے زور دیا ہے کہ جب وہ ایسا کرسکتی ہیں تو کوئی بھی آسان تبدیلیاں لاکر موٹاپے سے نجات پاسکتا ہے۔
ان کا کہنا ہے ‘مجھ میں کچھ بھی ایسا خاص نہیں تھا جو دیگر کے مقابلے میں جسمانی وزن میں کمی میں مجھے زیادہ اہل ثابت کرتا ہو، میں نے بس فیصلہ کیا اور اس پر روزانہ عمل کیا اور بس’۔