میئر لندن صادق خان نے رائل ڈکس پر ترقیاتی منصوبوں کے انچارج ڈویلپر کو پروجیکٹ سے ہٹادیا

لندن ،جولائی۔رائل ڈاکس کے بڑے پیمانے پر دوبارہ ترقیاتی منصوبوں کے انچارج ڈویلپر کو پروجیکٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔ لندن کے میئر صادق خان نے چینی ڈویلپر ایڈوانسڈ بزنس پارکس (اے بی پی) کے ساتھ ایک بلین پونڈز کا معاہدہ ختم کردیا ہے، وہ فلیگ شپ اسکیم پر پیشرفت سے مطمئن نہیں تھے۔ مشرقی لندن میں اس منصوبے کا پہلا مرحلہ تاحال مکمل نہیں ہوا تھا جبکہ تعمیراتی کام 2019میں رک گیا تھا۔ ناقدین نے ایک دہائی کا وقت ضائع ہونے کی بات کی ہے۔ تبصرہ کے لئے اے بی پی سے رابطہ کیا گیا تھا۔ ڈویلپر کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ صورتحال کوویڈ۔19کے باعث خراب ہوئی یہ پروجیکٹ رائل البرٹ ڈاک کے شمال میں 35 ایکڑ (14ہیکٹر) خالی عوامی اراضی پر محیط ہے جس میں تقریباً 50لاکھ مربع فٹ (46000مربع میٹر) ترقیاتی منصوبے ہیں۔ اب تک صرف دس فیصد زمین پر تعمیراتی کام ہوسکا ہے۔ بورس جانسن نے 2013میں اے بی پی کو کنٹریکٹ دیا جب وہ لندن کے میئر تھے۔ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ اس علاقے کو کناری وارف کے مقابلے میں مالیاتی اور کاروباری شعبے میں تبدیل کر دیں گے۔ اس عزم کا اظہار کیا گیا تھا کہ پہلا مرحلہ چینی کمپنیوں کے یورپی ہیڈکوارٹر کا مرکز بنے گا۔ اے بی پی نے 21 آفس اور ریٹیل بلاکس بنائے لیکن کم از کم 90فیصد یونٹ اب بھی خالی ہیں۔ مینڈارن سٹریٹ نامی ایک سڑک ترقیاتی پروجیکٹ سے گزرتی ہے، جو عملی طور پر ویران رہتی ہے۔ سٹی ہال پر اب تک جو تعمیراتی کام ہوا ہے، اسے اے بی پی ہی سنبھالے گی لیکن باقی پانچ مراحل کسی اور ڈویلپر کو سونپے جائیں گے۔ مقامی فرمس کے لئے صورت حال ایک بہت بڑی مایوسی ہے جو فائدہ اٹھانے کی امید رکھتی تھیں۔ ایرنی میتھیوز، جو گودی میں دو کافی شاپس چلاتے ہیں، نے کہا کہ وہ تیسرا اسٹور کھولنے کی توقع کر رہے تھے لیکن متوقع قدم پورا نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میں سست پیش رفت سے بہت مایوس ہوں، خاص طور پر جب کہ میرے جیسے چھوٹے کاروبار اپنے سر کو پانی سے اوپر رکھنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ ٹرمینل نوٹس رائل ڈاکس لندن کا واحد انٹرپرائز زون ہے، جس کے تحت کمپنیوں کو اس علاقے کی طرف راغب کرنے کے لئے ٹیکس میں چھوٹ اور دیگر کاروباری مراعات پیش کی گئی ہیں۔ پچھلے موسم گرما میں میئر نے اے بی پی کو ایک حتمی برطرفی کا نوٹس جاری کیا تھا، جس میں اس یقین دہانی کا مطالبہ کیا گیا کہ فرم کے پاس کام جاری رکھنیکے لئے مالیات موجود ہیں۔ اس کے بعد مارچ میں اے بی پی کی پیرنٹ کمپنی ڈائوفن ہولڈنگس کو ایک ٹرمینل نوٹس جاری کیا گیا، اپنے تازہ ترین کھاتوں میں اے بی پی نے کہا کہ اسے پچھلے سال 13 ملین پونڈز کا نقصان ہوا۔اس سال کے شروع میں سنڈے ٹائمز نے رپورٹ میں بتایا تھا کہ اے بی پی 45ملین پونڈز کی مقروض ہے اور چینی بینک رقم واپس مانگ رہے ہیں۔

Related Articles