جدہ سربراہ اجلاس: رہنماؤں نے خوشحال اور پرامن خطے کے تئیں عزم کااعادہ کیا
ریاض، جولائی ۔ سلامتی اور ترقی پر عرب ریاستوں کے جدہ سربراہی اجلاس میں شریک عالمی رہنماؤں نے ایک خوشحال اور پرامن خطہ کے لیے اپنے مشترکہ وژن کی تصدیق کی۔ سربراہی اجلاس میں خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک اردن، مصر، عراق اور امریکا کے سربراہان نے شرکت کی۔ تقریب کے بعد ایک مشترکہ بیان میں، انہوں نے خطے میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے تمام سفارتی کوششوں کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا۔ جدہ میں منعقدہ ’سلامتی اور ترقی سربراہ اجلاس‘ میں شریک رہ نماؤں نے مشرقِ اوسط کے خطے کی سلامتی اور استحکام کی ضمانت دینے کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور ان تمام سفارتی کوششوں کی حمایت کا اظہارکیا ہےجن کا مقصد علاقائی کشیدگی کو کم کرنا ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن بھی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے یہاں موجود تھے اور ان کی موجودگی مشرق وسطیٰ کے لیے ان کی حکمت عملی اور خطے کے ساتھ امریکی تعلقات کی مضبوطی کی عکاسی کرتی ہے۔ سعودی عرب کی میزبانی میں ساحلی شہرمیں امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) اور تین عرب ممالک کے رہ نماؤں کے اجلاس کے بعد ایک مشترکہ بیان میں جاری کیا گیا ہے۔اس میں جی سی سی رہنماؤں نے امریکا کے ساتھ تاریخی شراکت داری پر روشنی ڈالی اور تمام شعبوں میں تعاون کو مستحکم کرنے کے لیے سابقہ سربراہ اجلاسوں کی کامیابیوں کی بنیاد پر آگے بڑھنے کی خواہش کا اعادہ کیا ہے۔ مشترکہ بیان میں خطے کی سلامتی اور استحکام کو برقرار رکھنے، تعاون کرنے، مل کر ترقی کرنے، بیرونی خطرات سے مل کر نمٹنے، اچھے پڑوسیوں کے طور پر رہنے، ایک دوسرے کا احترام کرنے، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے ضابطوں پر عمل پیرا ہونے کی اہمیت کے لیے تمام ضروری اقدامات اپنائے جانے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔ صدر بائیڈن نے مشرق وسطیٰ میں منصفانہ، دیرپا اور جامع امن کے حصول کے لیے امریکی عزم کا اعادہ بھی کیا۔ اجلاس میں شریک رہنماؤں نے خطے میں ڈرونز، میزائلوں اور دہشت گرد ملیشیاؤں اورمسلح گروہوں کے اسلحہ سے پیدا ہونے والے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے دفاعی صلاحیتوں کومضبوط بنانے،باہمی تعاون بڑھانے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا ہے۔