مکی ماؤس ڈزنی کو چھوڑنے کے لیے تیار
نیویارک،جولائی۔مکی ماؤس کا نام ہو یا اس کی تصویر، ذہن میں فوری طور پر ڈزنی کا نام ابھر کر سامنے آتا ہے۔مگر بچوں کا یہ مقبول ترین کارٹون کردار بہت جلد ڈزنی اسٹوڈیو کو چھوڑنے والا ہے۔جی ہاں ڈزنی اسٹوڈیو اس آئیکونک کارٹون کردار کے حوالے سے حاصل خصوصی رائٹس سے جلد محروم ہوجائے گا۔2024 میں مکی ماؤس کے کردار کو 95 سال مکمل ہورہے ہیں اور اس موقع پر اس کے کاپی رائٹس ایکسپائر ہوجائیں گے۔امریکی کاپی رائٹ قوانین کے تحت 2024 سے مکی ماؤس پبلک ڈومین کے طور پر دستیاب ہوگا اور عام افراد بھی اسے اپنے تخلیقی کاموں کے لیے استعمال کرسکیں گے۔مکی ماؤس کا کردار 1928 میں پہلی بار اسکرین پر متعارف کرایا گیا تھا اور اس کے فوری بعد ڈزنی کی شناخت بن گیا تھا۔1928 میں جب مکی ماؤس کا پہلا کارٹون نشر ہوا تھا تو اس کے کاپی رائٹس کو 56 سال تک تحفظ حاصل تھا، مگر اس مدت کے ختم ہونے سے قبل ڈزنی کی کوششوں سے کاپی رائٹ ایکٹ 1976 منظور ہوگیا، جس سے کاپی رائٹس کی مدت 75 سال ہوگئی۔پھر 1998 میں کاپی رائٹس کی مدت کو ڈزنی نے 95 سال تک بڑھانے میں کامیابی حاصل کی۔اب واضح نہیں کہ اس بار بھی ڈزنی کی جانب سے مکی ماؤس کو پبلک ڈومین میں منتقل ہونے سے روکنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں یا نہیں۔ایک بار جب کاپی رائٹس ایکسپائر ہوجائیں گے تو ہر فرد اس کردار کو استعمال کرسکے گا اور اسے کسی قسم کی اجازت یا معاوضہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ مکی ماؤس کے کردار کو استعمال تو کرسکیں گے مگر انہیں بہت زیادہ خیال بھی رکھنا ہوگا کہ وہ ڈزنی کے کردار سے بہت زیادہ ملتا جلتا نہ ہو۔ڈزنی اسٹوڈیو نے مکی ماؤس کو 130 سے زیادہ فلموں میں استعمال کیا ہے۔