55 ہزار نمازیوں کی مسجد اقصیٰ میں ہونے والی نماز جمعہ میں شرکت
مقبوضہ بیت المقدس،جولائی۔مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے سخت سکیورٹی کے باوجود ہزاروں فرزندان توحید نے مبارک مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ ادا کی۔ القدس ذرائع نے بتایا کہ 55 ہزار نمازی مسجد اقصیٰ پہنچنے میں کامیاب ہوئے جنہوں نے مسجد اقصیٰ اور اس کے کمپاؤنڈ میں نماز باجماعت ادا کی۔جمعہ کو علی الصباح سے ہی القدس کے باسی اور گرین لائن ایریا میں رہنے والے فلسطینی مسلمان نماز کی ادائی کے لئے مسجد اقصیٰ کی جانب آنے لگے۔نماز جمعہ سے پہلے قابض فورسز نے باب حطہ کے قریب نمازیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ نماز کے بعد مسجد اقصیٰ سے باہر نکلتے وقت نمازیوں نے فلک شگاف تکبیرات بلند کیں۔اسرائیلی حکام نے جمعہ نماز کی صبح سے ہی مقبوضہ بیت المقدس میں اپنی فوجی سکیورٹی میں کئی گنا اضافہ کر دیا تھا۔ یہ فوجی غرب اردن سے مسجد اقصیٰ نماز ادا کرنے کے لئے آنے والے فلسطینیوں کی راہ میں رکاوٹیں ڈالتے رہے۔مسجد اقصیٰ کے امام الشیخ محمد سلیم نے خطبہ جمعہ اور وعظ میں مسلمانوں پر پر زور دیا کہ وہ مسجد اقصیٰ کے ساتھ اپنی وابستگی کو مزید گہرا کریں۔ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کو یہودی آبادکاروں سے پاک رکھا جائے تاکہ اس کی اسلامی شناخت برقرار رکھی جا سکے۔خطیب الاقصی نے مزید کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ یہودی کے جتھے مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال کرتے پھر رہے ہیں، اس کی حرمت پامال کی جا رہی ہے۔ وہ وقت کب آئے گا کہ جب یہ ہماری [مسلمانوں] کی مسجد اقصٰی بنے گی۔ ہم کب یہاں اطمینان اور سکون کے ساتھ نمازیں ادا کرنے کے قابل ہو سکیں گے۔انہوں نے نیک مسلمان خاندانوں کی تشکیل کے لیے دعا کی تاکہ ان سے پیدا ہونے والی نسل فلسطین کو یہودی قبضے سے آزاد کروا سکے اور اس کے القدس اور مسجد اقصیٰ کی حفاظت کر سکے۔انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ فلسطینی عوام اپنی سرزمین پر فحاشی پھیلانے والے اداروں کا وجود برداشت نہیں کر سکتے اور نہ ہی انہیں اسلام مخالف پروگرامات سے کچھ لینا دینا ہے۔