پرائیویٹ سیکٹر کو بھی کھاد، کیڑے مار ادویات کے استعمال کو کم کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ جڑنا چاہیے: تومر
نئی دہلی، جون ۔ وزیرزراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ نجی شعبے کو بھی زراعت میں کھادوں اور کیڑے مار ادویات کے استعمال کو کم کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ جڑنا چاہیے۔ مسٹر تومر نے یہ بات سولن (ہماچل پردیش) سے فیڈریشن آف انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف آئی سی سی آئی) کے ذریعہ ورچوئل منعقد 11ویں ایگرو کیمیکل کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک زرعی ملک ہے اور ملکی معیشت میں زراعت کا بہت بڑا حصہ ہے۔ زرعی شعبے میں کسانوں کے لیے منافع بہت اہم ہے۔ پیداوار میں اضافہ بھی بہت ضروری ہے۔ ملک میں دالوں اور تیل کے بیجوں کے حوالے سے اچھا کام ہو رہا ہے۔ زراعت کے شعبے میں منافع میں اضافہ کرنا بھی ضروری ہے اور کاشتکاروں کو کاشت کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم سے کم ہونا چاہیے جس کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں مرکزی حکومت کئی اسکیموں پر کام کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حکومت چاہتی ہے کہ کسان ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مہنگی فصلوں پر جا سکیں۔ فصلوں کی پیداوار میں یکسانیت کو یقینی بنانے اور ان کی پیداوار میں معیار کو یقینی بنانے کے لیے بھی کام کیا جا رہا ہے۔ وزیر زراعت نے کہا کہ آج باغبانی کو بھی بڑھانا چاہیے تاکہ ہم ہر لحاظ سے خود کفیل بن سکیں۔ ہمارا ملک غذائی اجناس کے لحاظ سے بہت اچھی پوزیشن میں ہے۔ عالمی سطح پر مقابلہ کرنے کے لیے ہمیں دیگر زرعی ترقی یافتہ ممالک کی طرف بھی دیکھنا ہوگا اور ان کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ دس ہزار نئے ایف پی اوز بھی بنائے جا رہے ہیں، جس سے کسانوں کو بہت فائدہ ہو رہا ہے اور ہوتا رہے گا۔ فصلوں کے تنوع کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کرشی وگیان کیندر کسانوں کے لیے مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے توقع کی کہ فکی جیسی تنظیمیں زرعی ترقی کے لیے مل کر کام کریں گی۔