ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو اسکول کے نصاب میں شامل کیا جائے، بڑھائیں بیداری:وزیر اعلی یوگی
لکھنو:نومبر۔چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے مختلف آفات سے بچنے کے لیے چوکسی اور بیداری بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ا سکولوں کے نصاب میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو شامل کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اگر لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ سیلاب، زلزلہ، آسمانی بجلی، آگ وغیرہ کے دوران انہیں کیا احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں تو یقیناً بڑے جانی نقصان سے بچا جا سکتا ہے۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام مختلف ریاستوں کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کی اس دو روزہ تیسری علاقائی کانفرنس میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے مرزا پور اور سون بھدر جیسے اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے سے ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں جانکاری دی اور اسے روکنے کے لیے الرٹ کیا۔ سسٹم کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت کا بھی اظہار کیا گیا۔ آفات کی روک تھام میں آپدامتروں کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے اس کام میں گرام پنچایتوں کو شامل کرنے اور آپدامتروں کی تعداد بڑھانے پر بھی زور دیا۔دو روزہ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں بھارتیہ منیشا میں مذکور تین قسم کی آفات (آدی دیوک، آدی بھوتک اور آدی دیہک) کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعلیٰ نے ان تینوں کے سلسلے میں ریاستی حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اتر پردیش کے خصوصی جغرافیائی حالات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے سیلاب کی تباہی کے مستقل حل کے لیے جاری کوششوں کے بارے میں بھی سب کو آگاہ کیا، جس کی وجہ سے ریاست میں ہر سال جان و مال کا بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔ سی ایم نے کہا کہ کچھ سال پہلے تک یوپی کے 38 اضلاع ہر سال سیلاب سے متاثر ہوتے تھے۔ عوام کے پیسے کا بڑے پیمانے پر نقصان ہوتاتھا۔ آج یہ صرف 4 اضلاع تک محدود ہے۔اس کامیابی کے پیچھے کی گئی کوششوں کو بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب 2017 میں حکومت بنی تھی، تو انہیں سیلاب سے بچاؤ کے سلسلے میں ایلگین پل سے متعلق 100 کروڑ روپے کی فائل موصول ہوئی تھی۔ اتنی بڑی رقم ہر سال ایک جگہ خرچ ہوتی تھی۔ ایسے میں انہوں نے خود جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور دند ی کو ڈریج کرکے چینلائز کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے نتیجے میں بہرائچ، گونڈہ اور بارہ بنکی کو سیلاب سے بچایا گیا، 100 کروڑ روپے خرچ کرنے کے بجائے صرف 5 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔