کیا یوکرینی صدر کے فوجی مشیر ان کے 9 سالہ بیٹے ہیں؟

لندن/کیف،جون۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی اہلیہ [خاتون اول] اولینا زیلنسکا نے پوری سنجیدگی کے ساتھ کہا ہے کہ وہ اپنے دونوں بیٹوں کے ساتھ جنگ کے بارے میں کھلے عام بات کرتی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وہ ملک کو بچانے کے لیے جاری جنگ میں ان کے والد سے الگ ہونے کے خدشات پر بھی بات کرتی ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ روس کے ساتھ جنگ نے ان کے ملک کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے اور صدر زیلنسکی خاندان کو وقت نہیں دے پا رہے بلکہ وہ ملک بچانے کے لیے جدو جہد کررہے ہیں۔انہوں نیایسا انکشاف کیا جس پر یقین کرنا مشکل ہے۔ وہ یہ کہ ان کا 9 سالہ بیٹا ’کیریلو‘ اپنے والد [صدر مملکت] کو فوجی معاملات میں مشورہ دیتاہے۔ 44 سالہ اولینا نے آسٹریلیائی ٹیلی ویڑن چینل SBS سے ایک انٹرویو میں کہا اس کا بیٹا عسکری اور سیاسی امور میں مہارت رکھتا ہے۔ وہ سب کچھ جانتا ہے۔ وہ ہمیں فوجی مشورے دیتا ہے۔ وہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہمیں کیا خریدنا چاہیے۔ وہ اپنے والد سے ذکر کرتا ہے کہ کس قسم کے ٹینک، طیارے اور ہمیں ہیلی کاپٹر خریدنے کی ضرورت ہے اور ہمارے پاس کیا کمی ہے اور کون سے ممالک ہماری مدد کر رہے ہیں۔ وہ یہ بھی بتاتا ہے کہ کون اچھا اور کون نقصان دہ ہے۔ وہ ایک فوجی ماہر ہے۔ آپ اس کے بارے میں مہینوں تک اس سے بات کر سکتے ہیں۔ الینا نے یہ تفصیلات ڈیلی میل میں شائع ایک مضمون میں بھی بیان کی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نو سالہ بیٹا اس عمل (جنگ) میں شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں یکم ستمبر کو بچوں کے اسکول جانے کی خواہاں ہوں۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ اس تاریخ کو اسکول کیوں لے جانا چاہتی ہیں؟انہوں نے مزید کہا کہ اس کی 17 سالہ بیٹی اولیکسینڈرا جانتی ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔ یہ کہ اس کا چھوٹا بھائی اس نے اپنے والد کے بارے میں سوچنا شروع کر دیا کہ مسلح افواج کو کیا کرنا چاہیے۔ اس کا خیال ہے کہ روس 24 فروری کو اپنی مہم شروع کرنے کے بعد سے ہمارے قومی شعور کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

 

 

Related Articles