خاندانی سیاست جمہوریت کی دشمن: مودی

نئی دہلی ، اپریل۔وزیر اعظم نریندرمودی نے خاندانی سیاست پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خاندانی سیاست جمہوریت کی دشمن ہے اور اسے فروغ دینے والی جماعتوں نے ہمیشہ ووٹ بینک کی سیاست کی ہے۔ مسٹر مودی نے ورچوئل ذرائع سے بدھ کے روز یہاں بی جے پی کے یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی کارکنوں ، وزراء، اراکین پارلیمنٹ اورعہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کئی دہائیوں تک کچھ سیاسی جماعتوں نے صرف ووٹ بینک کی سیاست کی ۔ کچھ لوگوں کو ہی وعدے کرو، زیادہ تر لوگوں کا استحصال کرو ، تفریق-کرپشن یہ سب ووٹ بینک کی سیاست کا ’سائیڈ ایفیکٹ‘ تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اس ووٹ بینک کی سیاست کو نہ صرف ٹکر دی ہے بلکہ ملک کے شہریوں کو اس سے محتاط کرکے اس کے نقصانات سے آگاہ کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی ہے ۔انہوں نے تین چار نسلوں نے خود کووقف کر بی جے پی کو کامیاب بنایا ہے ۔ بی جے پی ایک بھارت، شریشٹھ بھارت کے منتر پر عمل پیرا ہے۔ 4 ریاستوں میں بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت لوٹ آئی ہے۔ مسٹرمودی نے کہا کہ اس بار بی جے پی کا یوم تاسیس تین وجوہات سے اہم ہے ۔ سب سے پہلے تو اس وقت ہم ملک کی آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں ۔ دوسری وجہ تیزی سے بدلتے ہوئے عالمی حالات بھی ہیں ۔ تیسری ہندوستان کے لیے مسلسل نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی عوامی فلاحی اسکیمیں مستحقین تک پہنچ رہی ہیں۔ ملک نے کورونا کے دور میں ایک بڑا ہدف حاصل کر لیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی کوشش امتیازی سلوک کی گنجائش کو ختم کرنا ہے ، منہ بھرائی کے اندیشوں کو ختم کرنا ، خود غرضی کی بنیاد پر فائدہ پہنچانے کے رجحان کو ختم کرنا اور معاشرے کے آخری صف میں کھڑے آخری آخری فرد تک سرکاری فوائد پہنچیں ، اس بات کو یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت قومی مفاد کو اولین ترجیحی دیتے ہوئے کام کر رہی ہے ۔ آج ملک کے ’نیتیاں‘ بھی ہیں ، ’نیت‘ بھی ہے ۔ ملک میں فیصلہ سازی کی طاقت بھی ہے اور عزم بھی ۔ آج دنیا کے سامنے ایک ہندوستان ہے جو بغیر کسی خوف اور دباؤ کے اپنے مفادات کے لیے ڈٹا ہوا ہے۔ جب پوری دنیا دو مخالف قطبوں میں تقسیم ہے، تب ہندوستان کو ایک ایسے ملک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو انسانیت کی مضبوطی سے بات کر سکتا ہے۔ مسٹرمودی نے کہا کہ عالمی نقطہ نظر سے دیکھیں یا قومی نقطہ نظر سے، بی جے پی اور اس کے ہر کارکن کی ذمہ داری مسلسل بڑھ رہی ہے ۔ اس لیے بی جے پی کا ہر کارکن ملک کے خوابوں کا نمائندہ ہے، ملک کے عزم کا نمائندہ ہے۔ اس ’امرت کال‘ کے دور میں، ہندوستان کی سوچ خود انحصاری کی ہے، تاہم لوکل کو گلوبل بنانے کی ہے ، سماجی انصاف اور ہم آہنگی کی ہے ۔ واضح رہے کہ بی جے پی کا قیام 6 اپریل 1980 کا عمل میں آیا تھا ۔ اس بار پارٹی اپنے یوم تاسیس سے لے کر 14 دنوں تک سماجی انصاف ’پکھواڑا‘ منا رہی ہے ۔ پارٹی نے اس دوران کئی پروگرام منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 7 اپریل سے 20 اپریل تک ملک بھر میں سماجی انصاف کے معاملے پر کئی پروگرام منعقد کیے جائیں گے، اس مہم کے دوران پارٹی کارکنان بی جے پی کی قیادت والی حکومت کی فلاحی اسکیموں کے بارے میں بیداری پھیلائیں گے۔

Related Articles