ایک گھرکی اوسط قیمت 350000 پونڈز سے تجاوز کرگئی، رائٹ موو سائٹ
لندن ،مارچ۔ برطانیہ میں ایک گھر کی اوسط قیمت 350000پونڈز سے تجاوز کر گئی ہے۔رائٹ موو کے مطابق برطانیہ میں ایک گھر کی اوسط قیمت پہلی بار350000پونڈزسے زائد ہوئی ہے۔ بیچنے والے عام طور پر مارچ میں پراپرٹی کے لیے اوسط ڈیمانڈ 354564پونڈز ہے جو کہ فروری کے مقابلے میں 1.7 فیصدیا 5760پونڈزیادہ ہیں ویب سائٹ نے انکشاف کیا کہ یہ مارچ 2004کے بعد سال کے اس وقت میں دیکھا جانے والا سب سے بڑا ماہانہ اضافہ ہے۔ کم از کم چار بیڈ روم والے گھر کی اوسط قیمت میں 3.8فیصد یا 23619 پونڈزکا اضافہ ہوا، جو کہ 647112 پونڈزتک پہنچ گئی ہے۔ رائٹ موونے کہا کہ عام طور پر ڈیمانڈایک سال پہلے کے مقابلے میں 10.4 فیصدزیادہ ہیں – یہ جون 2014 کے بعد کسی بھی مہینے میں ریکارڈ کی گئی سب سے زیادہ ڈیمانڈہے۔ رائٹ موو کے مطابق خریداروں کی مانگ اور فروخت کے لیے دستیاب جائیدادوں کی تعداد کے درمیان عدم توازن کی وجہ سے قیمتیں اوپر جا رہی ہیں، جس کے نتیجے میں یہ موسم بہار میں فروخت کنندگان کی ایک مضبوط مارکیٹ ہوگی۔ ویب سائٹ کے مطابق اب مارکیٹ میں فروخت کنندگان کے مقابلے میں دو گنا سے زیادہ خریدار موجود ہیں، جس کے بارے میں اس نے کہا ہے کہ طلب اور رسد کے درمیان یہ سب سے بڑا فرق ہے جو اس نے سال کے اس وقت ریکارڈ کیا ہے۔ ایجنٹس نے رپورٹ دی ہے کہ موجودہ زیادہ مانگ کے باوجود اگر کسی پراپرٹی کو پہلے دو ہفتوں کے اندر خریدار نہیں ملتا تو قیمت میں اکثر کمی دیکھی جاتی ہے۔ رائٹ موو پراپرٹی ڈیٹا کے ڈائریکٹر ، ٹم بینسٹرنے کہا کہ بڑے گھروں کی مانگ میں اضافہ واضح ہے کیونکہ خریدار ہوم آفس کے لیے کمرے سمیت مزید جگہ تلاش کرتے ہیں۔ طویل مدت تک ہفتے میں تین دن یا اس سے زیادہ گھر سے کام کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے لوگوں کی ایک قابل ذکر تعداد نے شراپ شائر، نارتھ کوٹس وولڈز اور سفولک سمیت ملک بھر میں نئے ہاٹ سپاٹ بنائے ہیں۔ علاقائی قیمتوں میں اضافے کو ان خریداروں کی طرف سے تقویت ملی ہے جنہوں نے اس مسابقتی بازار میں شہروں اور دیہاتوں میں اپنے پسندیدہ مقام کو دیکھ کر اضافی قیمتیں ادا کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔