روس۔یوکرین جنگ کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں غیر متوقع اضافہ: سیتا رمن
نئی دہلی، مارچ۔ مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ روس-یوکرین جنگ کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں غیر متوقع اضافہ ہوا ہے، جس سے نمٹنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔محترمہ سیتا رمن نے یہ بات ایوان میںتصرف بل 2022 اور فنانس بل 2022 پر بحث کا جواب دیتے ہوئے کہی۔ ایوان نے ان دونوں بلوں کو صوتی ووٹ سے منظور کر کے لوک سبھا کو واپس کر دیا۔ لوک سبھا پہلے ہی 39 حکومتی ترامیم کے ساتھ مالیاتی بل منظور کر چکی ہے۔ ایوان زیریں میںتصرف بل بھی منظور کر لیا گیا ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ یوکرین پر حملے سے تمام ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔ سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔ بجٹ سال 2020 میں لایا گیا جس کے بعد وبا آئی اور 2021 کے بجٹ کے بعد ملک میں کورونا کی دوسری لہر آئی۔ اب اس سال بجٹ کے بعد روس یوکرین جنگ کے اثرات مرتب ہونے لگے ہیں۔ان بلوں پر بحث کے دوران کانگریس کے رکن اور سابق وزیر خزانہ پی چدمبرم کی طرف سے اٹھائے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ عالمی عوامل کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ سے نمٹنے کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیںلیکن جس طریقے سے یونائیٹڈ پروگریسو الائنس (یو پی اے) کے دور میں آئل بانڈز کے ذریعے بھرپائی کی گئی تھی اس طرح کا انتظام نہیں ہوگا کیونکہ یو پی اے کے دور میں اس بانڈ کے ذریعے دو لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم اکٹھی کی گئی تھی، جس کی ادائیگی ابھی کی جارہی ہے۔ اور سال 2025-26 تک ادائیگی کی جانی ہے۔فینانس بل میں کی گئی 39 حکومتی ترامیم اور انکم ٹیکس میں 100 سے زیادہ ترامیم کے تعلق سے مسٹر چدمبرم کے ذریعہ اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایسا پہلی بار نہیں ہوا ہے۔ یہ ترامیم بجٹ کی پیش کش کے بعد مختلف اسٹیک ہولڈرز سے موصول ہونے والی تجاویز کی بنیاد پر کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فنانس بل 2009 میں 117 ترامیم ہوئیں جن میں سے 87 انکم ٹیکس سے متعلق تھیں۔