شمالی کوریا کا سمندر میں میزائل فائر کرنے کا تجربہ
پیونگ یانگ/سیول،مارچ۔جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے حال ہی میں میزائل تجربات کے سلسلے میں متعدد راکٹ لانچ کرنے کا تجربہ کیا ہے۔اتوار کو جاری کیے گئے بیان میں جنوبی کوریا کی فوج نے ان میزائلوں کی حد، سمت یا کس قسم کے ہتھیار ان سے لانچ ہو سکتے ہیں جیسی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ تاہم فوجی حکام کا کہنا ہے کہ وہ حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔جنوبی کوریا کی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوریا نے اپنے جنوبی صوبے پیونگن سے سمندر میں ایک گھنٹے میں چار راکٹ فائر کیے۔رپورٹ کے مطابق سول نیشنل سیکیورٹی کونسل نے ان راکٹس کی لانچ پر ہنگامی اجلاس منعقد کیا۔ابھی تک شمالی کوریا نے رواں سال 11 مرتبہ میزائل تجربات کیے ہیں۔ ملک اپنے رہنما کم جونگ اْن کی خواہش کے مطابق مختلف ہتھیاروں کے تجربات کر رہا ہے۔گزشتہ ہفتے شمالی کوریا کی جانب سے ایک ناکام میزائل تجربے کے دوران راکٹ فضا میں پھٹ گیا تھا جس کا ملبہ پیانگ گان صوبے کے قریب گرا۔شمالی کوریا نے اس واقعے پر ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اس میزائل لانچ پر ماہرین کو خدشات ہیں کہ یہ خطرناک تھا کیوں کہ یہ شمالی کوریا کے اہم فوجی اڈے پر کیا گیا تھا۔امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ شمالی کوریا بین البراعظمی میزائل کا تجربہ سیٹلائٹ کی لانچ کے پردے میں جلد ہی کر سکتا ہے۔اگرچہ متعدد میزائلوں کی لانچنگ کا تجربہ بین البراعظمی میزائل سے کم خطرناک تصور ہوتا ہے لیکن مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ جنوبی کوریا کے لیے خطرناک ہے۔شمالی کوریا نے 2019 میں متعدد میزائل فائر کرنے والے ایک لانچر کے تجربات کیے تھے جسے امریکی حکام نے کے این 25 کا نام دیا تھا۔واشنگٹن میں قائم ادارے سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کے سی ایس آئی ایس میزائل ڈیفنس پراجیکٹ کے مطابق کے این 25 ایک موبائل لانچر کی چار ٹیوبوں سے راکٹ لانچ کرتا ہے اور اس سے راکٹ لانچر سسٹم اور کم فاصلے کے بیلسٹک میزائل کے مابین تفریق کم ہوجاتی ہے۔کئی مبصرین کے مطابق کے این 25 ایک بیلسٹک میزائل سسٹم ہے کیوں کہ یہ بڑے سائز کے ہتھیار فائر کرتا ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ کے این 25 پر مسلسل تجربات سے شمالی کوریا نے کم وقت میں زیادہ میزائل لانچ کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی ہے جس کی وجہ سے کسی جنگ کی صورت میں ملک زیادہ دیر تک لڑ سکتا ہے۔