ڈوور میں آر این ایل آئی اور بارڈر فورس نے 99 افراد کو ڈوبنے سے بچالیا
لندن ،مارچ۔ ہوم آفس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ڈوور میں آر این ایل آئی اوربارڈر فوس نے 3کشتیوں کے ذریعہ غیر قانونی طورپر انگلش چینل کراس کرنے کی کوشش کرنے والے 99افراد کو ڈوبنے سے بچا لیا۔ جمعہ کو ڈوبنے سے بچائے جانے والے 99 افراد سمیت رواں سال غیر قانونی طورپر انگلش چینل کراس کرنے والے 1,500 افراد میں شامل تھے۔ بارڈر فورس نے جنھیں حراست میں لیا ہے۔ ڈوور میں ڈوبنے سے بچائے جانے والے افراد جب ساحل پر پہنچائے گئے تو وہ کمبل لپیٹے ہوئے تھے۔ انھوں نے ساحل پر فوٹو گرافروں کو دیکھ کر وکٹری کانشان بنایا۔ وزیر انصاف اورغیر قانونی مائیگریشن سے نمٹنے سے متعلق امور کے وزیر ٹام پرسگلوو نے کہا کہ چینل کراس کرنے کے واقعات میں اضافہ ناقابل قبول ہے۔ انھوں نے کہا کہ غیر قانونی طورپر برطانیہ میں داخل ہونے والے نہ صرف یہ کہ ہمارے امیگریشن کے قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں بلکہ ان کی وجہ سے ہمارے ٹیکس دہندگان بھی متاثر ہوتے ہیں، اس کے علاوہ ایسا کرنے والے خود اپنی زندگیاں بھی خطرے میں ڈالتے ہیں، غیر قانونی طورپر اس طرح برطانیہ میں داخل ہونیوالے لوگ قانونی راستوں سے آنے والے پناہ کے خواہاں ریفیوجیز کی مدد کے حوالے سے ہماری صلاحیتوں کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اب بہت ہوچکا ہے، اب ہم اپنی قومیت اور بارڈر بل کے تحت انسانوں کی اسمگلنگ کیملزمان کے خلاف کریک ڈائون کر رہے ہیں اور جان بوجھ کر برطانیہ میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کو مجرمانہ فعل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس بل کے تحت اب ایسا کرنے والوں اور ان کی معاونت کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ عمر قیدکی سز ا دی جاسکے گی۔ حالیہ ہفتوں کے دوران موسم کی خرابی کی وجہ سے غیر قانونی طورپر چینل کراس کرنے کے واقعات رکے ہوئے تھے لیکن موسم بہتر ہوتے ہی یہ سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔