یوکرین بحران:صدربائیڈن اور ولادی میرپوتین کے درمیان ایک گھنٹے تک فون پربات چیت
ماسکو/واشنگٹن،فروری۔امریکی صدرجو بائیڈن اورروس کے صدرولادی میرپوتین نے ہفتے کے روز واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کے اس انتباہ کے بعد ایک گھنٹے تک فون پر بات چیت کی ہے کہ روسی فوج کسی بھی لمحے یوکرین پرحملہ کر سکتی ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے سفارت خانہ کے بیشتر عملہ کو یوکرین چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے اور جمعہ کو شہریوں کو48 گھنٹے کے اندرملک سے انخلا کی ہدایت کی تھی۔محکمہ دفاع پینٹاگون نے الگ سے کہا ہے کہ وہ یوکرین سے قریباً ڈیڑھ سو فوجی تربیت کاروں کو واپس بلا رہا ہے۔وائٹ ہاؤس نے اطلاع دی ہے کہ صدر بائیڈن نے ولادی میر پوتین کے ساتھ ایک گھنٹے تک فون پر بات کی ہے۔ دونوں صدور کے درمیان فون پر گفتگو 11 بجکر 4 منٹ پر شروع ہوئی اور مشرقی وقت کے مطابق دوپہر 12 بج کر6منٹ (1604 جی ایم ٹی)پرختم ہوئی ہے۔اس سے قبل ہفتے کے روز فرانسیسی صدرعمانوایل ماکرون نے ولادی میرپوتین سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مخلصانہ مذاکرات یوکرین پرکشیدگی میں اضافے سے مطابقت نہیں رکھتے۔فرانس کے ایوان صدر کے ایک عہدہ دار کے مطابق بائیڈن اور ماکرون روسی صدرپوتین کے ساتھ الگ الگ فون کالز کیبعد بات کرنے والے ہیں۔اس عہدہ دار کے بہ قول صدر پوتین نے ماکرون کو جوکچھ بتایا،اس سے اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ روس یوکرین کے خلاف جارحیت کی تیاری کررہا ہے۔ تاہم اس کے باوجود ہم بدترین حالات سے بچنے کے لیے روس کے فوجی انداز سے انتہائی چوکس ہیں۔قبل ازیں واشنگٹن نے جمعہ کے روز کہا کہ یوکرین پر روس کی چڑھائی ممکنہ طور پرفضائی حملے سے شروع ہوسکتی ہے اور یہ حملہ کسی بھی وقت ہوسکتا ہے۔تاہم روس نے واشنگٹن کے خطے میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بیانات سے بارباراختلاف کیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے نیٹو اتحادیوں کی جارحیت کے خلاف اپنی سلامتی برقراررکھنے کے لیے یوکرین کی سرحد کے قریب ایک لاکھ سے زیادہ فوجی جمع کیے ہیں۔روس نے مغربی ممالک پرالزام عاید کیا ہے کہ وہ اپنی کارروائیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔دریں اثنا ہفتہ کے روز روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اس نے یوکرین میں اپنے سفارتی عملہ کی تعداد میں ’ردوبدل‘ کا فیصلہ کیا ہے۔اس نے یہ اقدام کیف اور دوسروں کی جانب سے ممکنہ اشتعال انگیزی سے بچنے کے لیے کیا ہے۔روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخروفا نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین میں روسی سفارت خانہ اور قونصل خانے اپنے اہم کاموں کو بدستورانجام دے رہے ہیں۔