سپریم کورٹ مجیٹھیا کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گی
نئی دہلی، جنوری ۔سپریم کورٹ نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک کیس میں ملزم پنجاب کے سابق وزیر اور شرومنی اکالی دل لیڈر بکرم سنگھ مجیٹھیا کی پیشگی ضمانت کی درخواست پر جمعرات کو جلد سماعت کے لیے رضامندی ظاہر کی۔چیف جسٹس این۔ وی رمن کی سربراہی والی عدالت عظمیٰ کی تین رکنی بنچ نے کہا کہ وہ پیر 31 جنوری کو مسٹر مجیٹھیا (46) کی عرضی پر سماعت کرے گی۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ سماعت ہونے تک درخواست گزار کی گرفتاری پرروک رہے گی۔ عدالت نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے کہ اگلی سماعت تک مسٹر مجیٹھیا کو گرفتار نہ کیا جائے۔پنجاب پولیس نے مرکزی اپوزیشن شرومنی اکالی دل کے صدر سکھبیر سنگھ بادل کی اہلیہ اور سابق مرکزی وزیر ہرسمرت کور بادل کے بھائی مجیٹھیا پرپنجاب میں سال 2018 میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں ایک رپورٹ کی بنیاد پرگزشتہ ماہ پنجاب پولیس نے ایف آئی آر درج کی تھی۔سپریم کورٹ سے رجوع کرنے سے پہلے مسٹر مجیٹھیا نے اس معاملے میں عبوری ضمانت کے لیے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ کادروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ عدالت نے مجیٹھیا کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا لیکن سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کے لیے 24 جنوری کو تین دن کا وقت دیا تھا۔ عدالت نے تین دن کا وقت دینے کے ساتھ ہی ملک سے باہر نہ جانے کی شرط بھی عائد کی تھی۔مسٹر مجیٹھیا نے اپنی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ پنجاب کی کانگریس حکومت اقتدار کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے مخالفین کو پریشان کررہی ہے۔ ان کے اوپر درج مقدمات اسی کی ایک کڑی ہیں۔ سیاسی وجوہات کی بنا پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔واضح رہے کہ پنجاب میں 20 فروری 2022 کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عمل گزشتہ منگل سے شروع ہو گیا ہے۔ مسٹر مجیٹھیا کو شرومنی اکالی دل نے ریاست کے امرتسر ضلع کے مجیٹھا اسمبلی حلقہ سے اپنا امیدواربنایا ہے۔