اومی کرون کا تیز رفتار پھیلائو، عوام کے علامات کے بارے میں مسلسل سوالات
لندن ،دسمبر۔ انگلینڈ میں کورونا وائرس کا اومی کرون ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ لو گ موجودہ صورت حال میں اس کی علامات کے بارے میں سوال کر رہے ہیں۔ این ایچ ایس نے کہا ہے کہ لوگوں کو ایک نئی اور مسلسل کھانسی، تیز درجہ حرارت کے ساتھ بخار، سونگھنے اور چکھنے کی حس ختم یا کم ہو جانے کی صورت میں فوری طور پر احتیاطی تدابیر اختیار کر لینی چاہئیں۔ تاہم تحقیقی ماہرین نے کہا ہے کہ کوویڈ کے بعض مریضوں کو انتہائی نزلہ کے ساتھ سردرد، گلے میں خراش اور ناک بہنے کی علامات کا بھی سامنا ہوتا ہے۔ زوئے کوویڈ سٹڈی میں لاکھوں افراد سے کہا گیا تھا کہ وہ لاگ ان ہو کر اپنی علامات بتائیں تاکہ تحقیقی ماہرین ان علامات کو ڈیلٹا یا تیزی سے پھیلنے والے نئے ویرینٹ اومی کرون سے اس کا تعلق تلاش کر سکیں۔ اب تک جو پانچ ٹاپ علامات ظاہر ہوئی ہیں، ان میں ناک بہنا، تھکاوٹ (تیز یا ہلکی) چھینکیں اور گلے میں خراش ہونے کی صورت میں کوویڈ سے متاثر ہونے کا خدشہ ہو سکتا ہے، اس کی وجہ سے یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ فوری طور پر ٹیسٹ کرایا جائے۔ بعض صورتوں میں علامات والا کوئی شخص خود کو علیل محسوس نہ کرے مگر اسے بھی خدشات ہو سکتے ہیں۔ لوگ یہ سوالات بھی پوچھتے ہیں کہ لیٹرل فلو یا پی سی آر ٹیسٹ کس طرح کرائے جائیں؟ کیا بخار ہونے کا مطلب یہ ہے کہ میں کوویڈ سے متاثر ہو گیا ہوں؟ تیز درجہ حرارت کا مطلب 37.8 سی یا اس سے زیادہ ہوتا ہے؟ لوگوں کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ بخار جیسی کیفیت اس وقت ہوتی ہے جب جسم کسی انفیکشن کے خلاف لڑتا ہے۔ بخار کا لازمی مطلب یہ نہیں کہ کسی کو کورونا ہو گیا ہے۔ تھرمامیٹر استعمال کرنا بہترین طریقہ ہے۔ تاہم اگر آپ کو کسی پر شبہ ہے مگر اس کو بخار نہیں تو اس کے سینے اور کمر پر حرارت دیکھی جا سکتی ہے۔ نزلہ کے ساتھ یہ ضروری نہیں کہ تیز بخار بھی ہو۔ اگر آپ کو تیز بخار ہو تو کورونا وائرس ٹیسٹ کرانا چاہئے، آپ این ایچ ایس 111 کورونا وائرس سروس آن لائن بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو نزلہ یا فلو ہے تو دیگر علامات کے ساتھ کھانسی بھی ہوگی۔ فلو عام طور پر اچانک حملہ آور ہوتا ہے، جس کی وجہ سے پٹھوں میں درد، سردی محسوس کرنے، سر درد، تھکاوٹ، گلے میں خراش اور ناک بہنے کی شکایت ہوتی ہے، کورونا وائرس کے باعث کھانسی ہونے کا مطلب یہ ہے کہ یہ کافی دیر تک جبکہ بعض اوقات ایک ایک گھنٹے تک مستقل ہوتی ہے اور 24 گھنٹے میں ایسے تین یا زائد بار دورے پڑتے ہیں۔ اگر آپ کو طبی وجوہات مثلاً سی او پی ڈی کی وجہ سے کھانسی ہوتی ہے تو یہ معمول سے زیادہ خطرناک ہو سکتی ہے۔ اگر ایک نئی اور مسلسل کھانسی ہو تو کورونا وائرس کا ٹیسٹ لازمی طور پر کرانا چاہئے۔