وہائٹ ہال کی تفتیش میں وزیراعظم کی کرسمس پارٹی میں شرکت کی حقیقت کھل جائے گی، ساجد جاوید
لندن ،دسمبر۔ وزیرصحت ساجد جاوید نے کہا ہے کہ وہائٹ ہال کی تفتیش میں وزیراعظم کی کرسمس پارٹی میں شرکت کی حقیقت کھل جائے گی۔ وزیراعظم کوکورو نا وائرس کے قواعد کی خلاف ورزی کے الزامات کا جواب دینے پر دبائو ڈالا جارہا تھا جبکہ لیبر پارٹی کا دعویٰ ہے کہ ہوسکتا ہے کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو گمراہ کیا ہو۔ ساجد جاوید نے کہا کہ اس بات کا انحصار کیبنٹ سیکرٹری پر ہے کہ وہ پارٹیوں کی جانب سے گزشتہ سال موسم سرما میں پارٹیوں میں ان کی شرکت کے حوالے سے پارٹیوں کے مبینہ مطالبے پر اس معاملے کو تفتیش میں شامل کرتے ہیں۔ سول سروس کے سربراہ دسمبر کی کرسمس پارٹی اور نومبر میں سبکدوش ہونے والے عملے کیلئے نمبر 10 میں دی گئی پارٹی اور شعبہ تعلیم میں پینے پلانے کی پارٹی کی پہلے ہی سے تفتیش کررہے ہیں۔ ڈائوننگ اسٹریٹ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے گزشتہ سال 15 دسمبر کو ورچوئل تفتیش میں تھوڑی دیر کیلئے شرکت کی تھی۔ سنڈے مرر میں شائع ہونے والی ایک تصویر میں وزیراعظم کو نمبر10 کی لائبریری میں ساتھیوں کے ساتھ دکھایا گیا تھا، جن میں وہ سے ایک بھڑکیلا لباس پہنے ہوئے تھے اور دوسرے میں سانتا ہیٹ لگائے ہوئے تھے، اخبار نے ایک ذریعے کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ عملے کے بہت سے افراد خوف کے مارے ڈائوننگ اسٹریٹ کے دفاتر کے کمپیوٹرز کے پیچھے چھپے ہوئے تھے۔ 15 دسمبر کو لندن میں 2 Tier پابندیوں کے تحت سپورٹ ببلز کے بغیر گھروں کے اندر ملنے جلنے اور گھروں کے باہر 6 افراد سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی تھی۔ ساجد جاوید نے کہا کہ دوسروں کی طرح میں نے بھی یہ تصویر دیکھی ہے، اس ورچوئل تقریب میں وزیراعظم اپنی ڈیسک پر بیٹھے نظر آرہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس سے زیادہ تفصیل مجھے نہیں معلوم۔ سائمن کیس میں اسے تفتیش کیلئے وسیع دائرہ کار دیا گیا ہے اور وہ جو مناسب سمجھیں اس کے بارے میں تفتیش کرسکتے ہیں، جس میں کسی خاص دن ڈائوننگ اسٹریٹ میں کسی طرح کا اجتماع بھی شامل ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں ہے، میں سمجھتاہوں کہ ایک وزیر انھیں بتا سکتا ہے کہ انھیں کیا کرنا چاہئے اور کس کی تفتیش نہیں کرنی۔ وزیراعظم کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کے سامنے اس وضاحت کے بعد کہ گزشتہ سال نمبر 10 میں فاصلہ قائم رکھنے کے قواعد کی خلاف ورزی نہیں کی گئی، لیبر پارٹی کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو گمراہ کیا ہو۔ لیبر پارٹی کے سربراہ سرکیئر اسٹارمر کا کہنا ہے کہ اس بات کا تعین کرنا بہت مشکل ہے کہ 2 Tier کے قواعد پر کس طرح عمل کیا گیا۔ سرکاری ہدایات میں کہا گیا تھا کہ بنیادی طورپر سوشل سرگرمیاں، کوئی لنچ یا پارٹیاں نہیں ہوں گی اور کام کے مقاصد کے تحت ایسا کرنے کو بھی استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔ شیڈو وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی ساکھ کی دھجیاں اڑ گئی ہیں۔