مفت سروس، سہولت فراہم کرنے پر بحث ہونی چاہئے: نائیڈو
نئی دہلی، دسمبر۔ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے ہفتہ کو ملک میں مفت خدمات اور سہولیات فراہم کرنے پر ایک جامع بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال میں پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے کم از کم ایک سو اجلاس منعقد ہونے چاہئیں۔یہاں پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے 100 سال مکمل ہونے پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ حکومتوں کی فلاحی ذمہ داریوں کے تحت اخراجات کو ملک میں کم وسائل اور ترقیاتی ضروریات کے ساتھ ہم آہنگ کیا جانا چاہئے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کو مفت خدمات اور سہولیات پر جامع بحث کرتے ہوئے اس پہلو کو بھی تحقیقات میں شامل کرنا چاہیے۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ہر روپیہ دانشمندی کے ساتھ، دیانتداری کے ساتھ اور مطلوبہ سماجی و اقتصادی نتائج کے لیے ضروری بنیادوں پر خرچ کیا جانا چاہیے۔مسٹر نائیڈو نے کہا کہ ضرورت مند لوگوں کی فلاح و بہبود اور سماجی تحفظ کو یقینی بنانا حکومتوں کی ایک اہم ذمہ داری ہے، لیکن اب وقت آگیا ہے کہ فلاح و بہبود اور ترقی کے مقاصد کو ہم آہنگ کرنے پر وسیع تر بحث کی جائے۔ اخراجات کو احتیاط سے متوازن کیا جانا چاہئے تاکہ قلیل مدتی اور طویل مدتی ترقیاتی مقاصد پر یکساں توجہ دی جا سکے۔ پی اے سی کو سماجی و اقتصادی نتائج کے تناظر میں وسائل کے استعمال کی موثر ہونے کا جائزہ لینا ہے، اس لیے کمیٹی کے لیے یہ ضروری ہو سکتا ہے کہ وہ وسیع تر غور و فکر کے لیے ان دو مقاصد کو متوازن کرنے کے معاملے کا جائزہ لے۔انہوں نے بتایا کہ پی اے سی پہلے سے ہونے والے اخراجات کا جائزہ لیتی ہے لیکن اراکین پارلیمنٹ کے سوالات اور ان پر مبنی بحث اور میڈیا رپورٹنگ، تبصرے اور سفارشات کو مزید بڑھایا جانا چاہیے۔