ایران خطیمیں کشیدگی پھیلانے سے باز آئے:سعودی عرب
اقوام متحدہ/ریاض،نومبر۔اقوام متحدہ میں مملکت سعودی عرب کے مستقل مندوب سفیر عبداللہ بن یحیی المعلمی نے کہا ہے کہ ایرانی عہدیداروں کے متضاد بیانات اور ایرانی رویہ خطے میں کشیدگی کو فروغ دے رہا ہے۔ ان کا کہنا ہیکہ ایران خطیمیں کشیدگی پھیلا رہا ہے۔ تہران کو یہ طرزعمل روکنا ہوگا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب اور خطے کے ممالک نے مشرق وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک خطہ بنانے کے لیے 40 سال سے زیادہ عرصے سے کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایران کو جوہری ہتھیاروں حصول روکنے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی حمایت میں ان کا نقطہ آغاز ہے۔کل شام کو جوہری ہتھیاروں اور بڑے پیمانے پر تباہی کے دیگر ہتھیاروں سے پاک زون کے قیام سے متعلق مشرق وسطیٰ کی دوسری کانفرنس کے دوران خطاب میں المعلمی نے تہران کے رویے کے بارے میں مملکت کی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کا رویہ اس کی جوہری سرگرمیوں کے پرامن ہونے کیدعووں کی نفی کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ایران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ موجودہ سفارتی مواقع سے فائدہ اٹھائیاور جوہری پروگرام پر سنجیدہ مذاکرات کرے اور خطے میں کشیدگی سے باز رہے۔انہوں نے اقوام متحدہ کیخطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے عزائم اور عالمی تحفظ کے لیے عالمی برادری کا ساتھ دینے اور جوہری عدم پھیلاؤ کا سلسلہ روکنے کے لیے ہرسطح پر اقدامات کے عزم اظہار کیا۔انہوں نے واضح کیا کہ سعودی عرب دنیا بھر میں جوہری ہتھیاروں سے پاک زونز کے قیام کی حمایت کرنے والے ممالک میں سب سے آگے تھا اور اب بھی ہے۔ ہم خاص طور پر مشرق وسطیٰ میں جو بحران اور عدم استحکام کا شکار ہے کی سلامتی کے لیے پیش پیش ہیں۔انہوں نے نشاندہی کی کہ اس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر/73 456 کو منظور کرنے میں عرب گروپ کے ساتھ تعاون کیا جس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو اس کانفرنس کے انعقاد کی ہدایت کی گئی تھی جس کا مقصد ایک معاہدے پر بات چیت کی جائیجس سے خطے میں جوہری ہتھیاروں اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں کا خاتمہ کرکے خطے کو تباہ کن اسلحہ سے پاک کیا جاسکے۔