فلسطینیوں کی حمایت، الجزائری جوڈو کھلاڑی نے کھیل چھوڑ دیا
الجزائر،نومبر۔ الجزائر کے جوڈو کے ہیرو فتحی نورین نے ٹوکیو میں اسرائیل کے ساتھ جوڈو مقابلے میں حصہ لینے سے انکار کے بعد 10 سال کے لیے کھیل سے باہر کیے جانے کے بعد ہمیشہ کے لیے کھیل کو خیر آباد کہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان پر کھیل پر پابندی عاید کیے جانے کے خلاف اپیل نہیں کریں گے بلکہ ہمیشہ کے لیے کھیل سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔خیال رہے کہ فتحی نورین کو رواں سال ٹوکیومیں ہونے والے چیمپین شپ میں اسرائیل سے کھیلنے سے انکار کیبعد بین الاقوامی اولمپک کمیٹی فتحی نورین کو دس سال کے لیے کھیلوں سے الگ کردیا تھا۔ فتحی نورین کا کہنا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی حمایت اور اسرائیلی ریاست کے بائیکات کے موقف پر شرمندہ نہیں اور وہ سزا کے خلاف اپیل نہیں کریں گے۔اپنے ایک ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے کہ عالمی سپورٹس فیڈریشن اسرائیل کی طرف دار ہے، خاص طورپر جوڈو کے میدان میں عالمی کمیٹی اسرائیل کی دانستہ طرف داری کررہی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔ مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا مگر میں عالمی کمیٹی کے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں کروں گا۔فتحی نورین کا کہنا ہے کہ وہ جوڈو کے عالمی مقابلے میں اسرائیل کے خلاف نہ کھیلنے کے فیصلے اور فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت پر ہرگز شرمندہ نہیں ہیں۔