داخلی سلامتی پر غور و خوض کرنے کیلئے وزیر اعظم ڈی جی پی کانفرنس پہنچے

لکھنؤ، نومبر۔ملک کی اندرونی سلامتی پر مرکوز56 ویں آل انڈیا ڈائرکٹر جنرل آف پولیس-انسپکٹر جنرل کانفرنس میں شرکت کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی اتر پردیش کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ اس کانفرنس میں شرکت کے لیے ہفتہ کی صبح یہاں پولیس ہیڈ کوارٹر پہنچے۔سہ روزہ کانفرنس کا افتتاح جمعہ کو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کیا۔ اتر پردیش کی راجدھانی میں پہلی بار منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں نکسل ازم، دہشت گردی اور مافیا عناصر کو مؤثر طریقے سے روکنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ وزیر اعظم مودی آج اور کل یعنی اتوار کو بھی کانفرنس کا حصہ ہوں گے اور اپنے خیالات کا اظہار کریں گے۔ وزیراعظم آج پورا دن کانفرنس میں موجود رہیں گے اور کانفرنس کے مقام پر عشائیہ میں بھی شریک ہوں گے۔قبل ازیں کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے امت شاہ نے موثر پولیسنگ کے لیے پولیس اسٹیشنوں اور بیٹ لیول میں اصلاحات پر زور دیا تھا اور کہا تھا کہ داخلی سلامتی کے لیے ریاستی پولیس اور مرکزی ایجنسیوں کے درمیان بہتر تال میل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کوسٹل سیکورٹی، لیفٹ ونگ شدت پسندی ، نارکوٹکس، سائبر کرائم جیسے سیکورٹی موضوعات پر زور دیا۔یوپی کے تین روزہ دورے پر آئے مودی نے جمعہ کو بندیل کھنڈ کے جھانسی اور مہوبہ میں مختلف پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا، جس کے بعد وہ رات گئے لکھنؤ پہنچے جہاں ان کا استقبال وزیر داخلہ امت شاہ ، ریاست کی گورنر آنندی بین پٹیل اور وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کیا۔اتر پردیش میں پہلی بار ڈی جی پی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ اس سہ روزہ کانفرنس میں انسداد دہشت گردی کے چیلنجز، بائیں بازو کی انتہا پسندی، پولیس اصلاحات، پولیس کی جدید کاری، سائبر کرائم اور داخلی سلامتی سمیت کئی اہم امور زیر بحث لائے جا رہے ہیں۔ لکھنؤ کے گومتی نگر میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ڈی جی پیز، مرکزی مسلح افواج اور مرکزی پولیس تنظیموں کے سربراہان، سی بی آئی کے ڈائریکٹرز حصہ لے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ آئی بی، اسٹیٹ آئی بی ہیڈ کوارٹر میں 37 مختلف مقامات سے مدعو پولیس افسران نے ورچول میڈیم کے ذریعے کانفرنس میں شرکت کی۔کانفرنس کے پہلے دن داخلی سلامتی سے متعلق مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں جیلوں میں اصلاحات، بنیاد پرستی سے درپیش چیلنجز اور پولیس کی تربیت شامل ہیں۔ اس سال پہلی بار کانفرنس میں زیر بحث لائے جانے والے موجودہ سیکورٹی ایشوز پر ریاستوں اور مرکز زیر کنٹرول علاقوں کے 200 سے زیادہ افسران کو کانفرنس میں زیر بحث آنے والے عصری سلامتی کے مسائل پر اپنے خیالات پیش کرنے کے لیے مدعو کیا گیا تھا۔

 

Related Articles