پاکستان میں الٰہی کے گھر پر چھاپہ، دیر رات گرفتارکرنے پہنچے افسران
لاہور، اپریل ۔ پاکستان میں انسداد بدعنوانی اور پولیس افسران نے جمعہ کی دیر رات پاکستان کے صوبہ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کو گرفتار کرنے کے لئے ان کی لاہور واقع رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔اس دوران چھاپہ مارنے والی ٹیم نے مسٹر الٰہی کی گلبرگ رہائش گاہ کا مین گیٹ توڑنے کے لیے ایک بکتر بند گاڑی کا استعمال کیا اور گھر سے 12 افراد کو گرفتار کیا، جن میں زیادہ تر ان کا عملہ تھا۔ خواتین پولیس اہلکاروں نے کچھ خواتین کو حراست میں بھی لیا۔پولیس افسران نے مسٹر الٰہی کے گھر کی اچھی طرح تلاشی لی، لیکن مسٹر الٰہی نہیں مل سکے۔ انہوں نے مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین کی ملحقہ رہائش گاہ میں گھسنے کی بھی کوشش کی لیکن شجاعت کے بیٹوں نے ان کی مخالفت کی۔سرچ آپریشن ہفتہ کی صبح 2 بجے تک جاری رہا اور پولیس مسٹر الٰہی کو پکڑنے میں ناکام رہی۔ اینٹی کرپشن فاؤنڈیشن نے کہا کہ اس کی گوجرانوالہ ٹیم مسٹر الٰہی کو بدعنوانی کے ایک معاملے میں گرفتار کرنے کے لیے ان کے گھر پہنچی تھی۔دوسری جانب، مسٹر الٰہی کی قانونی ٹیم نے کہا کہ ان کی قبل از گرفتاری ضمانت 6 مئی تک کے لئے ایک عدالت سے پہلے ہی لے لی گئی ہے۔ اے سی ای ٹیم نے زوردے کر کہا کہ ایک نئے کیس میں مسٹر الٰہی کی ضرورت ہے اور وہ پی ٹی آئی رہنما کو گرفتار کیے بغیر نہیں جانے دیں گے۔مسٹر الٰہی کے وکلاء نے اے سی ای حکام کو ضمانت کے بارے میں یقین دہانی کرائی۔دریں اثنا، مسٹر الٰہی کے بیٹے مونس الٰہی نے ٹویٹ کیا، پنجاب پولیس اس وقت میرے والد کو اس مقدمے میں گرفتار کرنے کے لیے ہماری رہائش گاہ پر ہے جس کے لیے انہیں آج ضمانت مل گئی ہے۔ ان کی ضمانت کی سماعت کو تمام میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعہ کور کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان بالکل صحیح ہیں، پاکستان میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے۔پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے ہفتے کی آدھی رات کو ٹویٹ کیا، مسٹرپرویز الٰہی کے گھر پر غیر قانونی چھاپے کی شدید مذمت کرتا ہوں، جس میں وہاں موجود خواتین اور خاندان کے افراد کا کوئی احترام نہیں ہے۔ہم پاکستان میں جمہوریت کا خاتمہ اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہے ہیں۔ آئین، سپریم کورٹ کے فیصلوں یا عوام کے بنیادی حقوق کا کوئی احترام نہیں، صرف جنگل راج ہے۔