اگلے تین چار سالوں میں 200 ہوائی اڈے بنانے کا ہدف: سندھیا

نئی دہلی، مارچ۔مرکزی شہری ہوابازی کے وزیر جیوترآدتیہ سندھیا نے اتوار کو کہا کہ شہری ہوابازی کے میدان میں گزشتہ 65 سالوں میں جو کچھ حاصل نہیں کیا گیا وہ گزشتہ نو سالوں میں 148 ہوائی اڈے، واٹر ڈروم اور ہیلی پورٹ بنا کر مکمل کر لیا گیا ہے۔ اگلے تین سے چار سالوں میں 200 ہوائی اڈے بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔مسٹر سندھیا نے آج یہاں پہلی دہلی-دھرم شالہ-دہلی انڈیگو پرواز کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزارت شہری ہوا بازی اگلے تین سے چار سالوں میں 200 ہوائی اڈوں کی تعمیر کے ہدف کی سمت کام کر رہی ہے۔ یہ کوشش بڑے میٹرو ہوائی اڈوں کے ساتھ ساتھ دور دراز کے ہوائی اڈوں کو بھی یکساں اہمیت دے گی جو آخری میل کنیکٹیویٹی فراہم کرتے ہیں۔دھرم شالہ ہوائی اڈے کی توسیع کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت پہلے ہی اس کے لیے دو مرحلوں کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ پہلے مرحلے میں موجودہ رن وے کو 1900 میٹر تک لمبا کرنا شامل ہے تاکہ لوڈ پنلٹی والے ٹربو پراپ طیارے بغیر کسی پنلٹی کے کام کر سکیں۔ دوسرے مرحلے میں رن وے کو مزید 3110 میٹر تک بڑھایا جائے گا تاکہ ہوائی اڈے کے بوئنگ 737 اور ایئربس اے 320 کے لینڈ کرنے کے وژن کو پورا کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ شملہ ہوائی اڈے پر رن ​​وے کی مرمت کا کام مکمل ہو چکا ہے اور منڈی میں گرین فیلڈ ہوائی اڈے کے لیے جگہ منظور کر لی گئی ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی وزارت ریاست میں شہری ہوابازی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سول ایوی ایشن کا شعبہ عام لوگوں کی پہنچ میں آچکی ہے اور جو لوگ صرف ہوائی جہاز اڑتے دیکھ سکتے تھے آج اس میں اڑ رہے ہیں۔ہماچل پردیش میں شہری ہوا بازی کی وزارت کی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنیکٹیویٹی 2013-14 میں 40 ہوائی جہاز فی ہفتہ سے بڑھ کر 110 ہوائی جہاز تک پہنچ گئی ہے، جو پچھلے نو سالوں میں 175 فیصد کا اضافہ ہے۔ خاص طور پر دھرم شالہ میں اس مدت کے دوران ہوائی ٹریفک کی تعداد میں 110 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، 2013-14 میں 28 پروازیں فی ہفتہ سے آج 50 ہو گئی ہیں۔

 

Related Articles