سعودی عرب کا امدادی قافلہ باب الہویٰ کے ذریعے شام کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں داخل

شمال مغربی شام ،فروری۔سعودی عرب سے طیاروں کے ذریعے بھیجا گیا امدادی سامان لے جانے والا ٹرکوں پرمشتمل قافلہ شام میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں داخل ہوگیا ہے۔یہ امدادی قافلہ ترکیہ سے باب الہویٰ کی سرحدی گذرگاہ سے شام کے شمال مغربی علاقے میں گیا ہے۔سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ترکیہ اور شام میں گذشتہ سوموار کو7.8 شدت کے زلزلے کے متاثرین کی مدد کے لیے فضائی پْل بنانیکی ہدایت کی تھی۔اس کے بعد سے سعودی عرب نے امدادی سامان، ادویہ اور خوراک سے لدے چھے طیارے ترکیہ بھیجے ہیں۔چھٹا طیارہ ہفتے کی صبح ترکیہ کے شہرغازی عنتاب پہنچا۔اس میں خوراک،کمبل اورادویہ سمیت 98 ٹن انسانی امداد بھیجی گئی تھی۔سعودی عرب کے شاہ سلمان انسانی امداد اورریلیف مرکز(کے ایس ریلیف) نے ترکیہ اورشام میں زلزلے سے متاثر ہونے والے افراد کی مدد کے لیے بدھ کے روزباضابطہ طورپراپنے امدادی پروگرام کا آغازکیا تھا۔ترکیہ کے جنوبی علاقوں اور شمال مغربی شام میں گذشتہ سوموار کو آنے والے تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 25 ہزار250 سے تجاوزکر گئی ہے۔سعودی عرب اپنے’’ساہم‘‘پروگرام کے ذریعے بھی زلزلہ زدگان کی امداد کے لیے عطیات وصول کررہا ہے اوراس کے تحت اب تک چھے کروڑ70 لاکھ ڈالر (251 ملین سعودی ریال) جمع کیے جاچکے ہیں۔گذشتہ سوموارکو ابتدائی زلزلے کے چند گھنٹے کے بعد ترکیہ اور شمالی شام میں آنے والے دوسرے زلزلے کے نتیجے میں اسپتالوں، اسکولوں اور اپارٹمنٹ بلاکس سمیت ہزاروں عمارتیں منہدم ہوگئی تھیں،ابتدائی طورپرسیکڑوں اموات کی اطلاع دی گئی تھی،ہزاروں افراد زخمی ہو گئے اورلاکھوں بے گھر ہو گئے تھے۔اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے زلزلے کے نتیجے میں اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔انھوں نے گذشتہ ایک صدی میں اس زلزلے کو بدترین قدرتی آفت قراردیا ہے۔امدادی ٹیمیں ملبے تلے دبے افراد والوں کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ ایسے افراد کے زندہ بچ جانے کی امیدیں موہوم ہوتی جارہی ہیں۔

Related Articles