لوک سبھا نے مان سون سیشن کے نئے نظام کی منظوری دی

نئی دہلی،14 ستمبر( یواین آئی) لوک سبھا میں عالمی وبا کووڈ 19 کے غیر معمولی حالات میں پارلیمنٹ کے مون سون اجلاس کے انعقاد کے نئے نظام کی صوتی ووٹوں سے منظوری دے دی، حالانکہ اپوزیشن نے’وقفہ سوالات‘ نہ کرانے کے فیصلے کو جمہوریت کا گلا گھونٹنے والا فیصلہ قرار دیتے ہوئے زبردست احتجاج کیا۔
سترہویں لوک سبھا کے چوتھے سیشن کے پہلے دن کی کارروائی کا آغاز سب سے پہلے مرحوم اور سابق ممبران کو خراج عقیدت بو تحسین پیش کرنے کے ساتھ ہی پہلے ایک گھنٹہ کے لئے ملتوی کردی گئی تقریباً سوا دس بجے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوئی۔
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ غیر معمولی حالات میں ہورہے اس سیشن کی پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلا موقع ہوگا جب لوک سبھا کے ممبران راجیہ سبھاکے چیمبراور سامعین کی گیلریوں میں بھی بیٹھیں گے جس کے ذریعے ملک کے لوگ پارلیمنٹ کی کارروائی کو دیکھتے رہے ہیں۔ یہ کوشش اور حفاظتی انتظامات ارکان پارلیمنٹ کے مابین جسمانی فاصلہ برقرار رکھنے کے لئے کیے گئے ہیں۔ پارلیمنٹ کی کارروائی کو ڈجیٹیلائز کیا گیا ہے۔ حاضری موبائل ایپ کے ذریعہ درج کی جاسکتی ہے ، آن لائن سوالات پوچھے جاسکتے ہیں اور جوابات حاصل کئے جاسکتے ہیں۔
مسٹر برلا نے کہا کہ سکیورٹی پروٹوکول کے سلسلے میں ممبران کی پریشانی کی شکایتیں آئی ہیں ہے ، لیکن یہ سب ان کی حفاظت کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ ہندوستان کے 130 کروڑ عوام کی امنگوں کی علامت ہے اور یہاں سے لوگوں کی ترقی اور کامیابیوں کا عرورج ہوتا ہے ۔ ملک کے عوام نے کورونا وبا سے نمٹنے میں حیرت انگیز اتحاد کا مظاہرہ کیا ہے۔ مرکز،ریاست اور تمام فریقوں کے ساتھ مل کرہم سب جلد ہی کورونا پر فتح حاصل کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار کووڈ ۔19 کی وبا سے بچنے کے مقصد سے ایوان کی آپریٹنگ میں کچھ تبدیلیاں کی گئیں ہیں ۔یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایوان کی کارروائی صرف چار گھنٹے ہوگی۔ ممبران اپنی نشست سے بولیں گے۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا چیمبرز، ایوان بالا و زیریں کی آڈینس گیلری میں مختلف پارٹیوں کو نشستیں الاٹ کی گئیں ہیں اور یہ پارٹیوں پر منحصر ہے کہ وہ اپنے ممبروں کو کہاں سیٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس انتظام کے لئے ضابطہ 384 میں نرمی لانے کی تجویز ہے ، جس کے تحت راجیہ سبھا کے ممبروں کو لوک سبھا کے چیمبر میں بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔

Related Articles