یورپی یونین کے رکن پارلیمنٹ نے جنگی معیشت کی طرف رجوع کرنے کا مطالبہ

ماسکو، جنوری ۔یورپی یونین (ای یو) کی پارلیمنٹ میں سب سے بڑی یورپی پیپلز پارٹی کے رہنما مینفریڈ ویبر نے جمعرات کو کہا کہ یوکرائنی مشکلات کے پس منظر میں یورپی یونین کو جنگی معیشت کی طرف رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔ویبر نے جرمنی کے فنکے میڈین گروپ میڈیا گروپ کے نیوز آؤٹ لیٹس کو بتایاکہ”’اگر ہم ہتھیاروں اور گولہ بارود کی اپنی ضرورت پر نظر ڈالیں، تو یہ واضح ہو جاتا ہے کہ ہمیں یورپی یونین میں استحکام اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ایک طرح کی جنگی معیشت کی ضرورت ہے، حالانکہ یہ ایک مشکل لفظ ہے۔“یورپی ممالک حال میں ”نہ تو اپنے دفاع کے لیے اور نہ ہی یوکرین کے لیے“ ضروری ہتھیار فراہم کرنے کے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں یورپی یونین کے ممالک کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کی پیداوار کے لیے اپنی صلاحیت میں اضافہ کرنا چاہیے۔ ویبر نے کہا کہ وہ حال ہی میں جرمن فرانسی بات چیت سے مایوس تھے، جس کے نتیجے میں ”کچھ بھی ٹھوس نہیں ہوا“۔ ان کی رائے میں جرمن چانسلر اولاف شولز اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون ابھی تک ”تاریخی چیلنجوں“ کا جواب نہیں دے پائے ہیں۔ویبر نے کہاکہ”دونوں (اسکولزاور میکرون) روزمرہ کی زندگی کے انتظام میں پھنس گئے ہیں۔ میکرون پنشن اصلاحات میں مصروف ہیں، اور شولز اپنے ٹریفک لائٹ اتحاد کے ساتھ۔ یہ ایک ناکامی ہے جو یورپ کو طویل مدت میں کمزور کرتی ہے۔“

Related Articles