وندے بھارت پر پتھرائوں کا معمہ گہرایا۔۔حملہ بنگال میں ہوا تھا یا پھر بہار میں

کلکتہ ،جنوری۔وندے بھارت ایکسپریس کی شروعات ہونے کے چند دنوں میں دو مرتبہ پتھرائو کا واقعہ پیش آچکا ہے۔اس کی وجہ سے بی جے پی اور ترنمول کانگریس کے درمیان زبانی جنگ شروع ہوچکی ہے۔دوسری جانب ایسٹرن ریلوے نے فوری طور پر سیکورٹی بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔وندے بھارت ایکسپریس کے ڈبے کے باہر لگے کیمرے میں حملے کے مناظر قید ہوگئے ۔حملے کے وقت کو لے کر یہ معاملہ ایک معمہ سا بن گیا ہے ۔کیوں کہ جس وقت حملہ کا وقت دکھایا جارہا ہے اس وقت ٹرین بنگال میں نہیں بہار سے گزررہی تھی ۔ ریلوے کے بیان میں عدم مطابقت کھل کر سامنے آئی ہے۔ ریلوے ویڈیو کے مطابق جب حملہ ہوا تو بندے بھارت ایکسپریس دھولاباری کے قریب تھی۔ وہ جگہ بہار میں آتی ہے۔ ریلوے نے ابتدائی طور پر کہا کہ حملہ دوپہر 1.20بجے ہوا۔ تاہم، جیسا کہ ریلوے ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے، یہ واقعہ 12.54پر پیش آیا۔ اس وقت ٹرین بہار میں دھولاباری اور منگرجن کے درمیان تھی۔ یعنی حملہ مغربی بنگال میں نہیں ہوا۔2 جنوری کو مالدہ اسٹیشن میں داخل ہونے سے پہلے وندے بھارت ایکسپریس پر حملہ کیا گیا۔ اسی وقت سی 13 کوچ کا دروازہ ٹوٹ گیا۔ 3 جنوری کو ایک بار پھر، نئی ٹرین کے نیو جلپائی گوڑی اسٹیشن میں داخل ہوتے ہی پتھراؤ کیا گیا تھا۔ وندے بھارت ایکسپریس کے C-3 اور C-6 کمروں کو پتھر سے نقصان پہنچا۔ یہ شکایت ریلوے نے کی تھی۔اس کے پیش نظر بدھ کے روز ریلوے کی جانب سے ٹرین کی مکمل چیکنگ کی گئی۔ چنئی میں انٹیگرل کوچ فیکٹری کے ممبران آئے اور ٹرین سیٹ کا معائنہ کیا۔ ٹرین کے کیمرے میں تمام تصاویر محفوظ ہیں۔ اس کے پیش نظر موٹر مین کی ٹیکسی اور سائڈ کیمروں سے تصاویر اکٹھی کی گئیں۔اس سے پتہ چلتا ہے کہ دوپہر 12,45 سے12.55 کے درمیان چار لوگ لائن کے کنارے پر کھڑے ہیں۔ ریلوے کے مطابق، انہوں نے ہی باندے بھارت ایکسپریس پر پتھراؤ کیا۔ ریلوے پولیس نے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔

Related Articles