اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے راملہ میں 11 فلسطینی زخمی، دو گرفتار

راملہ،جنوری۔ پیر کی شام کو مقبوضہ مغربی کنارے کے وسط میں واقع راملہ کے شمال مغرب میں واقع گاؤں بیت ریما میں قابض فوج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 11 نوجوان ربڑ کی گولیوں سے زخمی ہوگئے جب کہ اسرائیلی فوج نے سابق اسیر باسل البرغوثی اور اس کے والد کو گرفتار کر لیا گیا۔مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے گاؤں پر چھاپہ مارا، جہاں گاؤں کے وسط میں درجنوں نوجوانوں کے ساتھ شدید جھڑپیں ہوئیں۔ اس دوران قابض فوج نے زندہ گولیاں چلائیں، جس سے 7 نوجوان ٹانگوں میں گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے اور 4 دیگر ربڑ سے زخمی ہوئے۔قابض فورسز نے گاؤں میں چھاپے کے دوران گھروں پر چھاپے مارے۔متعلقہ تناظر میں الخلیل کے شمال میں بیت امر نامی قصبے میں ایک جنازے پر قابض فوج پر فائرنگ اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد افراد دم گھنٹے سے بے ہوش ہوگئے۔قابض فوجیوں نے سوگواروں کو قصبے کے مرکزی دروازے سے گذرنے سے روکا۔ اس پر لگائے گئے آہنی گیٹ کو بند کر دیا اور ان پر سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد دم گھٹنے سے متاثر ہوئے۔قابض فوج نے بیت ریما قصبے کی مرکزی سڑک سے ملحقہ قبرستان تک جنازوں کو پہنچنے سے روکنے کی ایک سے زیادہ مرتبہ کوشش کی۔

Related Articles