امریکا میں برف باری کا طوفان، نیویارک ریاست کے گورنر کی مزید برف باری کی وارننگ

نیویارک،دسمبر ۔ نیویارک کی ریاست کے گورنر نے پیر کو خبردار کیا ہے کہ صدی کا طوفان ابھی تھما نہیں جب کہ امریکی ریاست نیویارک کی ایری کاؤنٹی میں حکام نے بتایا کہ کرسمس کی چھٹیوں کے موقع پر مغربی نیویارک کو مفلوج کرنے والے طاقتور برفانی طوفان کے باعث ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 25 ہوگئی ہے۔ بوفلو میں امدادی کارکن راستے صاف کرنے اور متاثرہ سہولیات کو بحال کرنے کے لیے دن رات کوشش کررہے ہیں۔ایری کاؤنٹی کے شیرف مارک پولون کارس نے پیر کو ایک بریفنگ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ طوفان سے ہونے والی اموات کی تعداد میں راتوں رات 12 کا اضافہ ہوا، جن میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو اپنی کاروں میں برف میں دبے ہوئے پائے گئے یا وہ لوگ جنہیں برف ہٹانے کی کوششوں کے دوران دل کی تکلیف ہوئی تھی۔پولونکرز نے مزید کہا کہ مزید اموات کی اطلاع ملی ہے، لیکن ریاستی طبی معائنہ کار اب بھی یہ تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا ان کا براہ راست تعلق موسم سے ہے۔خطے میں برفانی طوفان کو 45 سالوں میں بدترین قرار دیا گیا اور جمعہ کی شام شروع ہوا اور مغربی نیویارک میں کرسمس کے اختتام ہفتہ تک جاری رہا۔این بی سی نیوز کی طرف سے نشر ہونے والی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں گزشتہ دنوں موسم سے متعلق واقعات میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔گریٹر بفیلو علاقہ جو کینیڈا کی سرحد کے قریب جھیل ایری کے مضافات میں واقع ہے ان علاقوں میں شامل ہے جو طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔نیویارک کی گورنر کیتھی ہوکل نیاس برفانی طوفان کو اپنی زندگی کا خوفناک طوفان قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طوفان سے کم مہلک طوفان 1977 میں آیا تھا جب تقریباً 30 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

Related Articles