لداخ میں چینی فوج کی پھر دراندازی کی کوشش، ہر حرکت پرہندوستانی فوجیوں کی سخت نظر

کابینہ کی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب

فائل فوٹو
نئی دہلی: لداخ میں ہند – چین کے مابین جاری کشیدگی کے دوران چینی فوجیوں کی طرف سے ایک مرتبہ پھر حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) پر دراندازی کی کوشش کی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پینگونگ کے نزدیک ریجانگ لا میں تقریباً 40-50 فوجی سرحد کے دونوں اطراف رو برو ہیں اور حالات انتہائی کشیدہ نظر آ رہے ہیں۔ دریں اثنا، حکومت ہند کی جانب سے کابینہ کی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ایل اے سی پر کشیدہ حالات کے پیش نظر کابینہ کی سلامتی کمیٹی کا یہ اجلاس شام 6 بجے وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر طلب کیا گیا ہے۔ اس اجلاس سے قبل وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، چیف آف ڈفینس اسٹاف (سی ڈی ایس) بپن راوت اور تینوں مسلح افواج (بری، بحریہ، فضائیہ) کے سربراہان کی میٹنگ ہو سکتی ہے۔قبل ازیں، ہندوستان نے چین پر الزام لگایا کہ اس نے ایل اے سی پر اپنے فوجیوں کی اشتعال انگیز سرگرمیوں کو چھپانے کے لئے گمراہ کن بیانات دے رہا ہے اور ہندوستانی فوجیوں نے کبھی بھی سرحد کو عبور کرنے کی کوشش نہیں کی۔ وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرکے چین کے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے فوجی حقیقی کنٹرول لائن پر اشتعال انگیز سرگرمیاں چلا رہے ہیں۔ ہندوستان نے واضح کیا ہے کہ چینی فوجی ایل اے سی پر جمود کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جسے ہندوستانی فوجیوں نے بارہا ناکام بنایا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان حقیقی کنٹرول لائن پر تناؤ کو کم کرنے اور صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے پرعزم ہے، لیکن چین اشتعال انگیز سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ بیان میں زور دیکر کہا گیا ہے کہ ہندوستانی فوج نے کبھی بھی ایل اے سی پر تجاوزات کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی فائرنگ سمیت کوئی اشتعال انگیز کارروائی کی ہے۔ وزارت نے کہا ہے کہ چینی فوجی معاہدے کی خلاف ورزی کرکے اکسانے والی کارروائی کر رہا ہے۔

 

Related Articles