اسرائیلی عدالت نے قیدی نائل البرغوثی کو رہا کرنے سے انکار کر دیا

راملہ،دسمبر ۔ فلسطینی اسیران کی دفاعی کمیٹی کی جانب سے اسرائیلی عدالت میں دائر درخواست میں نائل برغوثی کی رہائی کی درخواست کی گئی تھی۔ اس درخواست کو مسترد کردیا گیا ہے۔اسیران قیدیوں کے کلب نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ عوفر میں فوجی قابض عدالت نے قیدی رہ نما نائل البرغوتی کو رہا کرنے سے انکار کر دیا اور اس کے خلاف سابقہ سزا کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ انہیں ایک خفیہ ٹرائل کیتحت عمر قید اور 18 سال اضافی قید کی سزا سنائی گئی جسے برقرار رکھا گیا ہے۔اسیر نائل البرغوتی نے قابض جیلوں میں اپنا 42 واں سال مکمل کیا اور وہ اسیری کے 43 ویں برس میں داخل ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی قابض ریاست کی جیلوں میں قید فلسطینی قومی تحریک کی تاریخ کا سب سے طویل دورانیہ ہے۔قیدی نائل البرغوتی نے اس سال اپنی گرفتاری کی برسی کے موقع پر پیغام بھیجنے سے انکار کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ خاموشی زیادہ فصیح زبان ہے۔اسیران کلب نے قیدی رہ نما البرغوتی کی گرفتاری کی برسی کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ قیدی البرغوتی کا مقدمہ فلسطینی قومی تحریک اور قابض جیلوں میں قید فلسطینی اسیران کی قسمت پر بہت سے سوالات کو مسلط کرتا ہے۔ اس وقت 300 سے زائد قیدیوں نے 20 سال سے زیادہ عرصہ قی میں کاٹ دیا ہے۔رام اللہ کے نواحی علاقے کوبرسے تعلق رکھنے والے 65 سالہ قیدی برغوتی کو 1978 سے گرفتاری کا سامنا ہے، جس میں سے انہوں نے مسلسل 34 سال قید میں گزارے۔ انہیں 2011 میں اسے وفا احرار معاہدے کے تحت آزاد کیا گیا لیکن اسے 2011. 2014 میں گرفتاریوں کی ایک وسیع مہم کے حصے کے طور پر دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

Related Articles