ترکیہ میں انتخابات کے بعد صدرایردوآن کاشام کے ساتھ کشیدہ تعلقات پرنظرثانی کا اعلان

انقرہ،نومبر۔جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ وہ ملک میں آئندہ سال جون میں ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے بعد شامی صدر بشار الاسد کے ساتھ تعلقات پرنظرثانی کرسکتے ہیں۔وہ انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں گروپ 20 کے سربراہ اجلاس میں شرکت سے واپسی پرطیارے میں گفتگوکررہے تھے۔جب ان سے شامی صدرکے ساتھ ممکنہ ملاقات کے بارے میں پوچھا گیا توانھوں نے کہا کہ ’’سیاست میں کوئی دائمی ناراضی یا جھگڑا نہیں ہوتا‘‘۔منگل کے روزترکیہ کے ایک سینیرعہدہ دار نے کہا تھا کہ ان کا ملک استنبول میں گذشتہ اتوارکو ہونے والے مہلک بم دھماکے کے بعد عراق میں کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے عسکریت پسندوں کے خلاف سرحد پار آپریشن کرے گا اور اس کی تکمیل کے بعدشمالی شام میں اہداف کا تعاقب کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ترک حکومت نے استنبول کے استقلال ایونیو پر ہونے والے بم دھماکے کا الزام کرد عسکریت پسندوں پر عاید کیا تھا۔اس میں چھے افراد ہلاک اور 80 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔ترک پولیس نے ایک شامی کردخاتون کو اس حملے میں ملوّث ہونے کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

 

Related Articles