سی اے جی کا کردار ریاستوں کے مالی نظم و ضبط کو یقینی بنانا ہے:اوم برلا

نئی دہلی، نومبر۔ سی اے جی دنیا کے سب سے زیادہ موثر اور باوقار آڈٹ اداروں میں سے ایک ہے۔ ایوان اور پارلیمانی کمیٹیوں کے اندر سی اے جی کی رپورٹ پر بحث اور مثبت تجاویز سے ملک کی جمہوریت مضبوط ہوتی ہے۔لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے آج آڈٹ ڈے اور آڈیٹرز کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوے یہ بات کہی-مسٹر برلا نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ سی اے جی کی رپورٹوں پر پارٹی لائن کو توڑ کر ایوان میں بحث کی جاتی ہے اور قوم کے مفاد میں فیصلے کیے جاتے ہیں۔سی اے جی کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر برلا نے کہا کہ آئین نے اس ادارے کو ایک جامع اور فعال کردار دیا ہے اور اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ان کی وفاداری صرف آئین اور قوم سے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی اے جی تمام اسٹیک ہولڈرز کو یقین دلاتی ہے کہ سرکاری فنڈز کا استعمال صرف اور صرف مطلوبہ مقصد کے لیے ہو رہا ہے۔ لوک سبھا اسپیکرے کہا کہ سی اے جی اپنے بہترین طریقوں کی وجہ سے دنیا کا سرکردہ آڈٹ ادارہ ہے اور عوامی مالیات اور حکمرانی سے متعلق آزاد، قابل اعتماد، متوازن اور وقت کی پابند رپورٹ پیش کرنے کے لیے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔بدلتے ہوئے منظر نامے میں سی اے جی کے بڑھتے ہوئے کردار کے بارے میں لوک سبھا اسپیکرنے کہا کہ سی اے جی رپورٹ کی اہمیت بڑھ گئی ہے اور ملک میں آڈٹ کی مطابقت بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے کام کاج کا جائزہ لیتے ہوئے سی اے جی کا ایک بیرونی نقطہ نظر ہے، جس سے مالی بچت اور موثر کارروائی کی منصوبہ بندی ہوتی ہے۔ شفافیت اور جوابدہی کو پارلیمانی جمہوریت میں کلیدی منتر قرار دیتے ہوئے، مسٹر برلا نے کہا کہ عوامی پیسے کا موثر اور موثر استعمال پارلیمنٹ اور گورننس دونوں کا مقصد ہے۔ اس سلسلے میں برلا نے ریاستوں کے مالیاتی نظم و ضبط کو یقینی بنانے میں سی اے جی کے کردار پر روشنی ڈالی۔ملک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت کے تناظر میں مسٹر برلا نے کہا کہ ڈیجیٹل معیشت کے دور میں مضبوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور ڈیجیٹل مالیاتی ریکارڈ سی اے جی کے کردار کو اور بھی چیلنج کرنے والے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ مہارت اور تربیت کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی سے بھی واقفیت ہو۔ مسٹر برلا نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سی اے جی ملک کی ضروریات کے مطابق آڈیٹنگ کے میدان میں اختراعات کو اپنا رہا ہے جو اسے مزید بااختیار اور نتیجہ خیز بنائے گا۔اس موقع پر ہندوستان کے کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل جناب گریش چندر مرمو نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔

Related Articles