یوکرینی جنگ میں ایک لاکھ روسی فوجی ہلاک وزخمی ہوئے، امریکہ
واشنگٹن ،نومبر۔ امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے دعویٰ کیا ہے کہ تباہ کن یوکرینی جنگ میں ایک لاکھ سے زائد روسی فوجی ہلاک وزخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یوکرینی فوج کو بھی شاید اسی سطح کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جنرل مارک ملی نے نیویارک اکنامک کلب سے گفتگو میں کہا کہ روس میں بہت زیادہ انسانی مصائب کا سامنا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فروری میں روسی جارحیت شروع ہونے کے بعد سے اس تنازع میں 40ہزار یوکرینی شہری بھی مارے جا چکے ہیں۔ دوسری جانب روس نے یوکرین کے مقبوضہ علاقے خیرسون سے پیچھے ہٹنے کا اعلان کر دیا ، جسے یوکرین پر حملے کے بعد سے اس کے لیے اب تک کا دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ واحد علاقہ تھا جس پر روس پوری طرح قبضہ کرسکا تھا۔ 8ماہ سے جاری جنگ کے بعد روسی فوج نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کے خیرسون علاقے سے پیچھے ہٹ رہی ہے۔ روس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دیگر علاقوں میں یوکرینی فوج کی پیش قدمی روکنے کے لیے مقبوضہ علاقے خیرسوں سے انخلا کا فیصلہ کیاگیا ہے۔ وزیر دفاع شوئیگو اور جنرل سرگئی سوروویکن کا کہنا ہے کہ روسی فوج دریا کے دوسری طرف مورچہ سنبھالے گی ،کیوں کہ وہاں یوکرینی فوج پیش قدمی کر رہی ہے۔ روس کے سینئر فوجی کمانڈر جنرل سوروویکن کا کہنا تھا کہ صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد ہم نے فیصلہ کیا کہ فوج دریائے نیپرو کے مشرقی کنارے کے ساتھ مورچہ سنبھالے گی۔