کوہلی، پانڈیا نے پاکستان سے فتح چھین لی

میلبورن، اکتوبر۔ ہندوستان نے آئی سی سی ٹی۔20 ورلڈ کپ 2022 میں چیس ماسٹر وراٹ کوہلی (82 ناٹ آؤٹ) اور ہاردک پانڈیا (40) کے ساتھ سنچری پارٹنرشپ کی بدولت پاکستان کو چار وکٹوں سے شکست دے دی۔پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ہندوستان کو 160 رنز کا ہدف دیا تھا جسے ہندوستان نے میچ کی آخری گیند پر حاصل کر لیا۔اس سنسنی خیز مقابلے میں ہندوستان نے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 31 رنز پر چار وکٹیں گنوا دی تھیں لیکن کوہلی-پانڈیا کی جوڑی نے 113 رنز کی شراکت قائم کر کے ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا۔ ہندوستان کو آخری اوور میں 16 رنز درکار تھے۔ اس اوور میں پانڈیا اور دنیش کارتک بھی آؤٹ ہوئے تاہم اوور کی چوتھی گیند پر کوہلی کے چھکے کی وجہ سے ہندوستان نے چھ وکٹوں کے نقصان پر 160 رنز کا ہدف حاصل کر لیا۔کوہلی نے 53 گیندوں پر چھ چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 82 رنز بنائے جبکہ پانڈیا نے ان کا ساتھ دیتے ہوئے37 گیندوں پر ایک چوکے اور دو چھکوں کی مدد سے چالیس رن بنائے۔پاکستان نے پاور پلے میں 159 رنز کے اسکور کی حفاظت کرتے ہوئے ہندوستان کی چار وکٹیں حاصل کیں۔ نسیم شاہ نے ایشیا کپ 2022 کی کہانی دہرائی اور لوکیش راہل نے ان کی گیند کو وکٹوں پر کھیل بیٹھے۔ حارث رؤف نے روہت شرما اور سوریہ کمار یادو کو آؤٹ کیا جبکہ اکشر پٹیل رن آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔صرف 31 رنز پر ہندوستان کی چار وکٹیں گرنے کے بعد کوہلی اور پانڈیا نے شراکت داری شروع کی۔ ہندستان کو 60 گیندوں پر 116 رنز درکار تھے جب کہ نصف اننگز تک صرف 45 رنز بنے تھے۔ دونوں بلے بازوں نے 12ویں اوور میں محمد نواز کے گیندوں پر تین چھکے لگا کر 20 رنز بنائے اور یہیں سے ہندوستانی اننگز کا رخ ہی بدل گیا۔ اننگز کے 16 ویں اور 17 ویں اوور میں اگرچہ پاکستان نے رن ریٹ کو روکنے کی کوشش کی، کوہلی نے 19 ویں اوور میں حارث رؤف کی گیند پر دو چھکے مار کر میچ کو دوبارہ ہندوستان کے حق میں جھکا دیا۔اس اننگز کے ساتھ کوہلی ایک بار پھر ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے، جبکہ ہاردک نے کھیل کے اس فارمیٹ میں ہندوستان کے لیے 1000 رنز بھی مکمل کر لیے۔شاداب خان نے پاکستان کے لیے کفایتی بولنگ کرتے ہوئے چار اوورز میں صرف 21 رنز دیے، حالانکہ انھیں کوئی وکٹ نہیں ملی۔ نسیم نے چار اوورز میں 23 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔ حارث رؤف (4 اوورز، 36 رنز) اور نواز (4 اوورز، 42 رنز) نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔اس سے قبل افتخار نے 34 گیندوں پر دو چوکوں اور چار چھکوں کی مدد سے 51 رن بنائے جبکہ شان نے 42 گیندوں پر پانچ چوکوں کی مدد سے 52 رنز بنائے۔ نویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے آنے والے شاہین آفریدی نے آٹھ گیندوں پر ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے 16 رنز بنائے جب کہ دوسرا کوئی پاکستانی بلے باز ڈبل فیگر کو نہ چھو سکا۔ہندوستان نے ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کے لیے بلایا اور دونوں اوپنرز کو 15 رنز پر پویلین بھیج دیا۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ڈیبیو کرنے والے ارشدیپ سنگھ نے اپنی پہلی گیند پر بابر اعظم کی وکٹ حاصل کی جب کہ انہوں نے اپنے اگلے ہی اوور میں محمد رضوان کو آؤٹ کر دیا۔شان اور افتخار وکٹ پر کچھ وقت تحمل سے گزارنے کے بعد ہاتھ کھولے۔ افتخار نے 12ویں اوور میں اکشر پٹیل کی گیند پر تین چھکے لگاتے ہوئے اپنی نصف سنچری مکمل کی،حالانکہ وہ اگلے ہی اوور میں شامی (15/1) کا شکار ہو گئے۔شان۔ افتخار کے درمیان تیسری وکٹ کے لیے 76 رنز کی شراکت کے بعد پاکستان نے تیزی سے تین وکٹیں گنوا دیں۔ ہاردک پانڈیا (30/3) نے میچ میں ہندوستان کو واپسی کراتے ہوئے شاداب خان، حیدر علی اور محمد نواز کو پویلین بھیجا۔ جبکہ ارشدیپ (19/3) نے آصف علی کی قیمتی وکٹ حاصل کی۔ بھونیشور کمار (22/1) نے آخری اوور کی پہلی گیند پر چھکا لگانے کے بعد شاہین کو آؤٹ کیا۔لگاتار وکٹیں گنوانے کے باوجود پاکستان نے رفتار برقرار رکھی اور آخری پانچ اوورز میں 53 رنز جوڑ کر 20 اوورز میں 159/8 اسکور کیا۔

 

 

Related Articles