ہندوستان ضابطوں پر مبنی کھلے اور عالمی سلامتی نظام کے لیے پرعزم:راج ناتھ
نئی دہلی/ماسکو:وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ ہندوستان کھلے،شفاف،جامع اور بین اقوامی قوانین پر مبنی عالمی سلامتی نظام کے لیے پرعزم ہے۔
ماسکو کے سفر پر گئے مسٹر سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم(ایس سی او)کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کی میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سال دوسری عالمی جنگ اور اقوام متحدہ کے قیام کے 75 برس ہوگئے ہیں۔اقوام متحدہ ایسی پرامن دنیا کا حامی ہے جہاں بین اقوامی قوانین اور ممالک کی خود مختاری کا احترام کیا جاتا ہے اور کوئی بھی ملک کسی دوسرے ملک پر یکطرفہ حملہ سے پرہیز کرتا ہے۔
ہندوستان کا موقف اور پالیسی کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ،’’میں زور دے کر کہتا ہوں کہ اس طرح کی عالمی سلامتی ڈھانچے کے حق میں ہے جو کھلے،شفاف،جامع،قوائد پر مبنی اور بین الاقوامی قوانین کا پابند ہو۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی او ممبر ممالک میں دنیا کی 40فیصد آبادی رہتی ہے اور یہ ضروری ہے کہ خطہ میں باہمی اعتماد اور تعاون کا ماحول رہے،کسی طرح کا تجاوزات نہ ہو،بین الاقوامی قوانین اور اصولں کا احترام ہو،ایک دوسرے کے مفاد کے تئیں حساسیت اور اختلافات کوحل کیا جائے۔
ہمسایہ ملک افغانستان کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دنیا سبھی کے لیے محفوظ اور ترقی حاصل کرنے کے ہدف سے ابھی بھی دور ہے۔افغانستان میں سیکوریٹی کی حالت باعث تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان افغانستان کی قیادت میں،افغانستان کی اپنی اور افغانستان کے کنٹرول والی جامع امن عمل کے وہاں کے لوگوں اورحکومتوں کی کوششوں کو مسلسل حمایت کرتا رہے گا۔افغانستان پر ایس سی او کانٹکٹ گروپ کو رکن ممالک کے درمیان تبادلے کو کافی مفید قرار دیا۔
مسٹر سنگھ نے کہا کہ خلیج فارس کی صورت حال بھی افسوس ناک ہے،ہندوستان خطہ کے تمام ممالک سے درخواست کرتا ہے کہ وہ باہمی احترام پر مبنی بات چیت سے اختلافات کو حل کرے،انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کے ساتھ ہندوستان کےاچھے اور خوشگوار تعلقات ہیں اور سبھی ممالک کو ایک دوسرے کی خود مختاری کا احترام اور داخلی معاملات میں دخل نہیں دینا چاہیے۔
دہشت گردی کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ،’’ہمیں روایتی اور غیر روایتی خطرات خصوصاً دہشت گردی،منشیات کی اسمگلنگ اور بین الاقوامی کرائم سے نمٹنے کے لیے ادارہ جاتی صلاحیت کی ضرورت ہے۔آپ کو پتا ہے کہ ہندوستان متفقہ طور پر دہشت گردی اور اس کی حمایت کی سخت مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایس سی او کے علاقائی انسداد دہشت گردی کے کام کو اہمیت دیتا ہے اور سائبر ڈومین میں بھی اس کا کام قابل ستائش ہے۔ایس سی او کونسل کے ذریعہ کیے گئے انسداد دہشت گردی اقدامات انتہا پسندی اور انتہا پسندی کی تشہیر پر روک لگانے کی سمت میں اہم فیصلہ ہے۔
وزیردفاع نے کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے روسی حکومت کے ذریعہ اقدامات کی بھی ستائش کی اور اس وبا کے خلاف ویکسین بنانے کی کوششوں کے لیے بھی مبارک باد دی۔انہوں نے اس وبا کے دوران مارے گئے لوگوں کے کنبہ کے تئیں بھی تعزیت کا اظہار کیا۔
دہشت گردی کی سخت مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا ،’’ہمیں روایتی اور غیر روایتی خطرات خصوصاً دہشت گردی،منشیات کی اسمگلنگ اور بین الاقوامی کرائم سے نمٹنے کے لیے ادارہ جاتی صلاحیت کی ضرورت ہے۔آپ کو پتا ہے کہ ہندوستان متفقہ طور پر دہشت گردی اور اس کی حمایت کی سخت مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایس سی او کے علاقائی انسداد دہشت گردی کے کام کو اہمیت دیتا ہے اور سائبر ڈومین میں بھی اس کا کام قابل ستائش ہے۔ایس سی او کونسل کے ذریعہ کیے گئے انسداد دہشت گردی اقدامات انتہا پسندی اور انتہا پسندی کی تشہیر پر روک لگانے کی سمت میں اہم فیصلہ ہے۔
وزیردفاع نے کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے روسی حکومت کے ذریعہ اقدامات کی بھی ستائش کی اور اس وبا کے خلاف ویکسین بنانے کی کوششوں کے لیے بھی مبارک باد دی۔انہوں نے اس وبا کے دوران مارے گئے لوگوں کے کنبہ کے تئیں بھی تعزیت کا اظہار کیا۔