انتخابات سے متعلق اصلاحات ملک کے لئے ضروری: رجیجو
نئی دہلی، دسمبر۔ قانون اور انصاف کے وزیر کرن رجیجو نے انتخابات سے متعلق اصلاحات کو ملک کے لئے ضروری قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس سے ایک طرف ووٹر لسٹ میں دہرے پن اور فرضی ووٹنگ کو روکنے میں کامیابی ملے گی ساتھ ہی یہ صنفی امتیاز کو بھی ختم کرے گا۔مسٹر رجیجو نے لوک سبھا میں شدید ہنگامہ کے درمیان پیر کو الیکشن لا (امینڈمنٹ) بل 2021کو ایوان میں منظوری کے لئے رکھا۔ انہوں نے اپوزیشن اراکین کے اندیشوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اراکین نے اس کی مخالفت کرنے کے جو دلائل دیئے ہیں وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو غلط طریقہ سے پیش کرنے کی کوشش ہے۔ یہ عدالت عظمی کے فیصلے کے مطابق ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے عوامی نمائندگی قانون میں ترمیم کی تجویز اس لئے رکھی ہے تاکہ یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی شخص ایک زیادہ حلقہ میں خود کو رجسٹر نہ کراکے اور فرضی طریقہ سے ووٹنگ کو روکا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ اس بل کے ذریعہ ووٹر کارڈ کو آدھار کارڈ سے جوڑنے کا التزام کیا گیا ہے جو لازمی نہیں بلکہ اختیاری ہے۔وزیر نے کہاکہ بل میں سرکاری ملازمت کرنے والے ووٹروں کے لئے یہ صنفی غیرجانبدار ہوگا۔موجودہ انتخابی قانون کے التزامات کے تحت کسی بھی فوجی کی بیوی کو فوجی ووٹر کے طورپر رجسٹریشن کرانے کی اہل ہے لیکن خواتین فوجی اہلکارکا شوہر کا اہل نہیں ہے۔ اس بل کو پارلیمنٹ کی منظوری ملنے کے بعد صورتحال تبدیل ہوجائے گی۔انہوں نے کہاکہ اب تک اٹھارہ سال کی عمر کے لے اہلیت کی تاریخ یکم جنوری تصور کی جاتی تھی لیکن اس بل کے ذریعہ اہلیت کی تاریخ میں تبدیلی کی گئی ہے۔اس کے لئے اب یکم جنوری کے علاوہ یکم اپریل،، یکم جولائی اور یکم اکتوبر کو بھی جس کی عمر اٹھارہ سال کی ہوگی وہ ووٹر لسٹ میں اپنا جڑوانے کا اہل ہوگا۔