نقصانات میں اضافے پر رائل میل کا 6 ہزار ملازمتیں ختم کرنے کا منصوبہ

لندن،اکتوبر۔ نقصانات میں اضافے پر رائل میل6ہزار کی تعداد تک ملازمتیں ختم کردے گی اس نے کاروبار میں بڑھتے ہوئے نقصانات اور جاری ہڑتال کو سبب بتاتے ہوئے اگلی اگست تک6ہزار ملازمین کی چھانٹی کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ پوسٹل کمپنی نے کہا ہے کہ وہ ورکرز کو اپنے منصوبے سے آگاہ کرنا شروع کرے گی جس کا مقصد10ہزار تک ورکرز کی تعداد کمی کرنا ہے۔ اکثر کٹوتیاں چھانٹی کے ذریعے جب کہ بقیہ فطری نوعیت کی ہوں گی، رائل میل نے یہ بھی بتایا ہے کہ اسے توقع ہے کہ اس پورے سال کے لیے نقصانات350ملین پونڈ ہوں گے، اس نے کہا کہ اس میں8روزہ ہڑتال کا براہ راست اثر اور پوسٹ کیے جانے والے پارسلز کی تعداد میں کمی شامل ہے، تاہم فرم نے وارننگ دی ہے کہ ہڑتال کے بعد کسٹمرز کے طویل عرصے تک پارسلز سے دور رہنے کی صورت میں نقصانات450ملین پونڈ ہوسکتے ہیں۔ رائل میل کے چیف ایگزیکٹو سائمن تھامپسن نے کہا ہے کہ یہ ایک بہت اداس دن ہے، ہمیں افسوس ہے کہ وہ ملازمتوں کے خاتمے کا اعلان کررہے ہیں، ہم لازمی چھانٹیوں سے بچنے اور ہر متاثرہ شخص کی سپورٹ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے، کمپنی کے موجودہ ملازمین کی تعداد ایک لاکھ40ہزار ہے۔ رائل میل کے ورکرز نے جو کمیونیکیشن ورکرز یونین کے ارکان ہیں، اس ہفتے تنخواہ اور حالات کار پر تنازع کے باعث ہڑتال کا نیا دور شروع کیا ہے جو بلیک فرائی ڈے سمیت19دن کی ہڑتال پر مشتمل ہوگا۔ یونین کے جنرل سیکرٹری ڈیووارڈ نے کہا کہ رائل میل کا اعلان بھاری پیمانے پر بدانتظامی اور روزمرہ کی ڈلیوریز کے خاتمے کے نام بزنس ایجنڈے کا نتیجہ ہے۔ تاہم سائمن تھامپسن نے کہا کہ ہڑتال کا دن ہماری مالی حالت کو کمزور کررہی ہے۔ رائل میل نے کہا ہے کہ اگر ورکرز مزید ورک آئوٹس کرتے ہیں تو پورے سال کا نقصان بڑھے گا اور ملازمتوں کی تعداد میں کمی کو ضروری بنا دے گا، رائل میل نے کہا ہے کہ اس کے مالی سال کو پہلی سشماہی کے دوران ہڑتال سے بزنس کو70ملین پونڈ کا نقصان ہوا ہے تاہم ڈیووارڈ نے کہا کہ اعلان بزنس اپروچ کے خلاف قانونی ہڑتال پر پوسٹل ورکرز کو تاوان پر رکھ رہا ہے جو ورکرز، کسٹمرز یا رائل میل کے مستقبل کے مفاد میں نہیں، یہ کمپنی کو تعمیر کرنے کا طریقہ نہیں، رائل میل نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ وہ یونین سے مذاکرات کرے گی کیونکہ اس کی وراثتی رضاکارانہ چھانٹی کی اسکیم جو دو سال کی تنخواہ کی پیش کش کرتی ہے، اب ناقابل استطاعت ہے۔ یونین کے ارکان اس پے ڈیل پر ہڑتال کررہی ہے جو رائل میل نے اس سال کے شروع میں پیش کی تھی،یونین نے اسے مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ یہ بڑھتی ہوئی مہنگائی سے مسابقت میں ناکام ہے جو40سال میں بلند سطح پر تقریباً10فیصد ہے، رائل میل کمپنی کو پارسل بردار بزنس بنانے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ پوسٹ سے بھیجے جانے والے خطوط کی تعداد کم ہورہی ہے اور زیادہ لوگ آن لائن شاپنگ کررہے ہیں۔

Related Articles