تہران کو شام کے راستے حزب اللہ کو ہتھیار فراہم کرنے سے روکیں گے:لپیڈ

تل ابیب،ستمبر۔شام میں حملوں کے ایک غیر معمولی سرکاری اعلان میں اسرائیلی وزیر اعظم یائر لپیڈ نے زور دے کر کہا ہے کہ ان کا ملک اپنی سرزمین کی حفاظت اور اس سے خطرے کو دور کرنے کے لیے وہاں حملے شروع کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ تل ابیب ایران کو شام میں حزب اللہ کو ہتھیاروں کی فراہمی کے لیے اڈے کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔انہوں نے آج اتوار کو اپنے بیانات میں زور دیا کہ شام کی حکومت کے سربراہ بشار الاسد کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ ایران کی اس کی سرزمین پر موجودگی ان کے ملک کے لیے خطرہ ہے اور اسے بے دخل کرنا چاہیے۔جہاں تک جوہری مذاکرات کا تعلق ہے وہ سمجھتے تھے کہ ایران پر ایک مضبوط اور بہتر جوہری معاہدے تک پہنچنے کے لیے دباؤ ڈالا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تہران کے خلاف فوجی دھمکی کو اسے بہتر جوہری معاہدے کی طرف دھکیلنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کا ملک ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے ہر ضروری اقدام کرے گا۔ قابل ذکر ہے کہ شام میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے سینکڑوں فضائی حملے کیے ہیں، جن میں سے زیادہ تر کا اعتراف نہیں کیا گیا۔ ان حملوں میں ایران نواز ملیشیاؤں او حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

Related Articles