پاکستان منشیات کے کاروبار کے استعمال سے جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی کو فروغ دے رہا ہے: پولیس سربراہ دلباغ سنگھ

سری نگر، ستمبر۔جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ پاکستان منشیات کے کاروبار کے استعمال سے جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی کو فروغ دے رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر دراندازی نہ ہونے کے برا بر ہیں۔ان باتوں کا اظہار موصوف نے کپواڑہ میں نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہا ،’ ’ پاکستان ملی ٹینسی کو فروغ دینے اور فنڈنگ کی خاطر جموں وکشمیر میں منشیات کے کاروبار کو بڑھاوا دے رہا ہے ۔“اُن کے مطابق منشیات سے حاصل شدہ پیسوں کو ملی ٹینسی کے فروغ اور فنڈنگ کی خاطر استعمال میں لانے کی بھر پور سعی کی جارہی ہیں۔موصوف پولیس سربراہ کے مطابق جموں وکشمیر میں بہت سارے نوجوان نشے کے عادی بن چکے ہیں ،اگر یہ سلسلہ ایسے ہی جاری رہا تو معاشرہ بیمار ہوگا اور پھر اس کو درست کرنا بھی مشکل ہو جائے گا۔انہوں نے ذی عزت شہریوں، سماجی تنظیموں ، آئمہ مساجد اور علمائے کرائم سے اپیل کی کہ نوجوانوں کو اس لت سے دور رکھنے کی خاطر بیداری مہم چلانے کی ضرورت ہے۔دراندازی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں دلباغ سنگھ نے کہاکہ کچھ اکا دکا واقعات کو چھوڑ کر دراندازی نا کے برابر ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جو اکا دکا واقعات رونما ہوئے اس بارے میں فوج اور دیگر حفاظتی عملے کے درمیان ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بھی منعقد ہوئی تاکہ اس پار آنے والے ملی ٹینٹوں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جاسکے۔اُن کے مطابق بارڈر گرڈ ہمارا مضبوط ہے تاہم اس کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے اور اس حوالے سے سینئر آفیسران کے درمیان گفت وشنید جاری ہے۔پولیس سربراہ نے کپواڑہ کے نوجوانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہاکہ کپواڑہ میں ملی ٹینسی زیرو فیصد ہے اور میں چاہتا ہوں کہ یہ سلسلہ جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ ضلع کپواڑہ کے نوجوانوں نے امن و امان کے قیام کی خاطر سیکورٹی ایجنسیوں کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کیا جس وجہ سے آج یہاں امن کی فضا پوری طرح قائم ہے۔پاکستان پر جموں وکشمیر میں پر امن ماحول کو درہم برہم کرنے کا الزا م عائد کرتے ہوئے پولیس چیف نے بتایا کہ سرحد کے اُس پار اشتعال انگیزی کا سلسلہ جاری ہے ۔ نوجوانوں کو مختلف طریقوں سے ورغلانے کی کوششیں ہو رہی ہیں تاہم سیکورٹی ایجنسیاں اس پر نظر گزر رکھی ہوئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ جموں وکشمیرکے لوگوں کو لمبے عرصے سے نقصان اُٹھانا پڑا لہذا نقصان کی بھر پائی کی خاطر مکمل امن و امان کا قیام ناگزیر ہے۔اس سے قبل پولیس چیف نے کپواڑہ کی سیکورٹی صورتحال کا ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کے دوران جائزہ لیا جس میں پولیس ، فوج اور سی آر پی ایف کے سینئر آفیسران نے شرکت کی۔

 

Related Articles