عوام اور کارکنوں کو نظر انداز کیا جان برداشت نہیں کیا جائے گا: کھٹر

حصار، مارچ ۔ ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے ضلع کے سینئر انتظامی افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ روزانہ صبح 11 بجے سے دوپہر 1 بجے تک دو گھنٹے تک اپنے دفاتر میں موجود رہیں، تاکہ عام لوگوں کی شکایت کو حل کیا جاسکے۔ عوام کی بات نہ سننے والے افسران کو بخشا نہیں جائے گا۔مسٹر کھٹر ہفتہ کو یہاں گرو جمبھیشور یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے آڈیٹوریم میں منعقدہ شکتی کیندر سنگم پروگرام میں موجود لوگوں سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی سرکار نے انتیودیا درشن پر عمل کرتے ہوئے ہر ضرورت مند خاندان کی ترقی کے لئے بہت سی شاندار اسکیمیں زمین پر اتاری ہیں۔ انہوں نے کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسکیموں کے فوائد ہر اہل افراد تک پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ کارکنان کو چاہئے کہ وہ مرکزی اور ریاستی حکومت کی عوامی فلاحی اسکیموں کے بارے میں گھر گھر جاکر لوگوں کو ان سے فائدہ اٹھانے کے لئے بیدار کریں اور تحریک دیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا پرایاس اور سب کا وشواس کے منتر پر عمل کرتے ہوئے غریبوں، کسانوں اور پسماندہ طبقات کی معاشی حالت کو مضبوط بنانے سمیت ہر طبقے کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر شخص کی صحت کی دیکھ بھال کی فکر کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے نیروگی ہریانہ یوجنا شروع کی ہے، جس کے تحت 1.25 کروڑ لوگوں کا مکمل باڈی چیک اپ کیا جائے گا اور انہیں بروقت علاج فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، ریاستی حکومت نے غریبی کی کی لائن سے نیچے (بی پی ایل) کی آمدنی کی حد میں اضافہ کرکے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس کا فائدہ پہنچایا ہے۔ ہریانہ حکومت کا مقصد خاندانی شناختی کارڈ کے ذریعے لوگوں کی ضروریات کو سمجھ کر ان کے مطابق اسکیمیں بنا کر لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔ آج آٹھ لاکھ لوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوا ہے اور وہ بی پی ایل سے اوپر آ گئے ہیں۔

 

Related Articles