راجیہ سبھا کے ارکان نے وینکیا کو کیا وداع

وزیراعظم نے کہا نوجوانوں کے رہنما ہیں وینکیا

نئی دہلی،  اگست۔وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کی فرض کے تئیں ایمانداری، لگن، محنت اورکام کے تئیں لگن ملک، سماج اور خاص طور پر نوجوانوں کے لیے باعث ترغیب ہے اور ان کا تجربے سے ملک کو آگےبھی فوائد حاصل ہوتے رہیں گے۔راجیہ سبھا کے چیئرمین کے طور پر مسٹر نائیڈو کی میعاد بدھ کو ختم ہونے سے پہلے، مسٹر مودی نے ایوان میں ان کے اعزاز میں الوداعی تقریر کرتے ہوئے کہا ’’یہ ایک بہت ہی جذباتی لمحہ ہے، ایوان میں آپ کی موجودگی سے کتنے تاریخی لمحات وابستہ ہیں۔ مسٹر نائیڈو کے ماضی میں کہے گئے الفاظ کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آپ سیاست سے ریٹائر ہو جاتے ہیں تو بھی عوامی زندگی میں آپ کے طویل تجربے کا فائدہ ملک کو ملتا رہے گا۔انہوں نے آزادی کے امرت کال کے 25 برس کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب ملک کی قیادت بھی نئے دور کے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بار جب ملک یوم آزادی منائے گا تو صدر، نائب صدر، لوک سبھا اسپیکر اور وزیر اعظم کے عہدوں پر ایسے لوگ بیٹھے ہوں گے جو آزادی کے بعد پیدا ہوئے تھے اور یہ سب بہت ہی عام گھروں سے آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس چیز کا اپنا پیغام ہے اور یہ نئے دور کی علامت بھی ہے۔نائب صدر جمہوریہ کے طور پر مسٹر نائیڈو کے دور کا ذکر کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا کہ انہوں نے نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور رہنمائی میں قابل ذکر تعاون کیا ہے۔ مسٹر نائیڈو کا نوجوانوں سے خاص لگاؤ ​​ہے اور ان کی 25 فیصد تقریریں نوجوانوں اور ان کی فلاح و بہبود اور ترقی پر مرکوز رہی ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ مسٹڑ نائیڈو نے مختلف کرداروں میں ملک کے تئیں پوری لگن اور محنت کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی لگن اور طاقت کے بدولت مسٹر نائیڈو نے جنوبی ہندوستان میں بی جے پی کی مشعل کو آگے بڑھایا اور ایک دن پارٹی کے صدر کے عہدے پر فائز ہوئے۔مسٹر مودی نے کہا کہ مسٹڑ نائیڈو نے اراکین کو ایوان میں مادری زبان میں اپنے خیالات کا اظہار کرنے کی ترغیب دی اور ان کی قیادت میں راجیہ سبھا کی پروڈکٹی وٹی صلاحیت میں 70 فیصد اضافہ ہوا اور اراکین کی حاضری میں بھی اضافہ ہوا۔ مسٹر نائیڈو کو نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ راجیہ سبھا ان کی میراث پر عمل جاری رکھے گی۔نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے پرفل پٹیل نے کہا کہ آپ کے ساتھ کام کرنا اعزاز کی بات ہے۔ آپ نے دیہی علاقوں اور کسانوں کے لیے بہترین کام کئے ہیں۔سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ آپ کے ساتھ ذاتی تعلق رہا ہے، حالانکہ میں نے مسٹر شنکر دیال شرما جی سے لے کر اب تک تمام صدور کے ساتھ کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ آج سے آپ اپنی بات بے خوف اور دباؤ کے بغیر کہہ سکیں گے۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ونے وسام نے کہا کہ آپ بہت مہربان ہیں اور نئے اراکین کی ضروریات سے واقف رہتے ہیں۔بہوجن سماج پارٹی کے رام جی نے کہا کہ آپ نے گاؤں سے نائب صدر کے گھر تک کا سفر کیا ہے۔ آپ کی زندگی سب کے لیے مشعل راہ ہے۔تیلگو دیشم پارٹی کے کناکمیڈلا رویندر کمار نے کہا کہ آپ ملک کا فخر ہیں، آپ نے ہندوستانی زبانوں کو فروغ دیا اور انہیں پارلیمنٹ میں جگہ دی۔ اس کے لیے آپ تعریف کے مستحق ہیں۔ریپبلک پارٹی آف انڈیا (اٹھاولے) کے رام داس اٹھاولے نے کہا کہ آپ کبھی ہار نہیں مانتے ہیں، آپ کو ایک بار پھر آنا چاہیے۔ آپ کا ایوان چلانے کا انداز بڑا نرالا تھا۔ آپ نے تمام ممبران کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع دیا ہے۔ آسوم گن پریشد کے ویریندر پرساد ویش نے کہا کہ آخر مادری زبان کے استعمال کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ اس کے لیے ہم آپ کے مشکور ہیں۔قائد ایوان پیوش گوئل نے کہا کہ مسٹر نائیڈو نے عوامی زندگی میں مختلف کرداروں میں ملک کے زمینی حقائق کو گہرائی سے سمجھا اور مسائل کو حل کرنے میں اپنا حصہ ڈالا۔ یہ ان کی شخصیت، سرگرمیوں اور کامیابیوں سے ظاہر ہوتا ہے۔ ایوان کو چلانے میں مسٹر نائیڈو کی تعمیری شراکت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں ایوان کی پیداواری صلاحیت 82.27 فیصد تک پہنچ گئی جو ایک ریکارڈ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2010 کے بعد پہلی بار سال 2020 میں ایک اجلاس میں ایوان کی پیداواری صلاحیت 82 فیصد سے تجاوز کے اعداد و شمار کی عبور کر گئی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر نائیڈو نے تعطل کو حل کرنے میں ہمیشہ پختگی اور تجربہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے بحث اور بات چیت کے ذریعہ حل پر زور دیا ہے۔ وہ ہمیشہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ارکان میں اختلاف رائے ہو سکتی ہیں لیکن اختلاف نہیں ہونا چاہیے۔مسٹرگوئل نے کہا کہ چیئرمین کے طور پر انہوں نے ہمیشہ نئے اراکین کی رہنمائی کی اور انہیں تعمیری تجاویز اور سبق دیے۔ قائد ایوان نے کہا کہ انہوں نے خود مسٹر نائیڈو کی رہنمائی میں مختلف کرداروں میں کام کیا ہے اور عوامی زندگی میں ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔

Related Articles