یوٹیوب نے سعودی عرب کے ریگولیٹرز کی درخواست پر جارحانہ اشتہارات ہٹا دیے

ریاض/نیویارک،جولائی۔یوٹیوب نے سعودی عرب کی درخواست پربعض جارحانہ اشتہارات کوہٹا دیا ہے۔سعودی عرب کے میڈیا ریگولیٹرز نے اپنی درخواست میں ان اشتہارات کواسلامی اور سعودی سماجی معیارات سے عدم مطابقت کا حامل قراردیا تھا۔یوٹیوب کے ترجمان نے عرب خبررساں ذرائع ابلاغ بلومبرگ الشرق کو بتایا کہ جارحانہ مواد نشر کرنے والے مشتہرافراد کے اکاؤنٹس بند کر دیے گئے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب اوردنیابھرمیں معاشرے کا تحفظ پلیٹ فارم کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے۔گذشتہ سال گوگل نے بالغوں کے مواد کے فروغ کی وجہ سے عالمی سطح پر اپنے پلیٹ فارم سے 28 کروڑ 60لاکھ سے زیادہ اشتہارات ہٹا دیے تھیاور کہا تھا کہ یہ اس کی پالیسیوں سے مطابقت نہیں رکھتے تھے اور نامناسب مواد کے مزید 12 کروڑ 56 لاکھ اشتہارات تھے۔اتوار کے روز سعودی عرب کے جنرل کمیشن برائے آڈیو ویڑول میڈیا (جی سی اے ایم) اور مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن (سی آئی ٹی سی) نے ایک بیان جاری کی تھا۔اس میں گوگل کی ملکیت ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب سے جارحانہ اشتہارات ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔دونوں سعودی اداروں نے یوٹیوب کو خبردار کیا کہ اگر جارحانہ مواد نشر ہوتا رہا تو وہ اس کے خلاف ضروری قانونی اقدامات کریں گے۔بیان کے مطابق’’جنرل اتھارٹی فارآڈیو ویڑول میڈیا اور کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن کی جانب سے مملکت میں نافذ کنٹرول اور ضوابط کے حوالے سے ڈیجیٹل مواد کے پلیٹ فارمز سے متعلق عزم کی تصدیق کے طور پر اور پیروی کی بنیاد پر یہ بات نوٹ کی گئی کہ یوٹیوب پلیٹ فارم (گوگل سے وابستہ) نے مملکت میں صارفین کی طرف اشارہ کردہ اشتہارات دکھائے۔ان میں ایسا نشریاتی مواد شامل تھا جو اسلامی اور سماجی اقدار اور اصولوں سے متصادم ہے‘‘۔اتھارٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں میڈیا مواد کے کنٹرول اور یوٹیوب پلیٹ فارم کی پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔اس کے مطابق ’’آڈیوویڑول میڈیا کمیشن اور کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن نے یوٹیوب پلیٹ فارم (گوگل سے وابستہ) سے درخواست کی ہے کہ وہ ان اشتہارات کو ہٹا کر ضوابط کی تعمیل کرے اور ان کی نگرانی کی جائے گی اوراگرخلاف ورزی کرنے والا مواد نشر ہوتا رہے تو دو مواصلات اور آڈیو ویڑول ضوابط کے مطابق ضروری قانونی اقدامات کیے جائیں گے‘‘۔

Related Articles