کانگریس صدر کی دوبارہ ای ڈی دفتر میں بلانے پر مہاراشٹر و ممبئی کانگریس کا احتجاج

ممبئی،جولائی۔مرکز کی نریندر موی حکومت اپوزیشن کو ختم کرنے کے لیے تمام سرکاری مشینریوں کا بے روک ٹوک غلط استعمال کر رہی ہے ۔ ہماری صدر محترمہ سونیا گاندھی کی عمر ۷۵؍سال ہے اس کے علاوہ ان کی طبیعت بھی ٹھیک نہیں رہتی لیکن مودی حکومت کو کسی کی صحت سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے جب کانگریس کے اعلی لیڈران کے ساتھ مرکزی حکومت کا یہ رویہ ہے تو عام آدمی کا کیا حال ہوتا ہو گا یہ آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار آج یہاں مرکزی ایجنسی انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ کے ذریعے کانگریس صدر محترمہ سونیا گاندھی کو منگل کے روز دوبارہ ای ڈی دفتر میں دو دو مرتبہ تفتیش کیلئے بلانا صرف انہیں ہراساں کرنا ہے اور مرکز کی اسی آمریت کے خلاف ہم نے منترالیہ تک احتجاجی مارچ کیا ۔مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری ڈاکٹر سید ذیشان احمد نے منترالیہ کے قریب مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانابھاؤ پٹولے ، سابق وزیر اشوک چوہان ، بالا صاحب تھورات ، سابق وزیر و رکن اسمبلی محمد عارف نسیم خان ، ممبئی کانگریس کے صدر بھائی جگتاپ ، کارگذار صدر چرن سنگھ سپرا کے ساتھ گرفتاری دی ۔ اخباری نمائندوں اور ٹی وی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر سید ذیشان احمد نے کہا کہ دہلی میں کانگریس نے راہل گاندھی اور ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ احتجاج کیا جبکہ وہ ایک جگہ گاندھی جی کے مجسمہ کے پاس خاموشی سے احتجاج کرنا چاہہ رہے تھے لیکن انہیں مرکز کے ماتحت دہلی پولیس نے اجازت نہیں دی اور راہل گاندھی سمیت ممبران پارلیمنٹ کو گرفتار کر لیا ۔ مہاراشٹر کانگریس کے سکریٹری نے احتجاجاً کہا کہ ہم راہل گاندھی اور پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ کی گرفتاری کی بھی مخالفت کرتے ہیں اور اسی وجہ سے پوری مہاراشٹر کانگریس نے جہاں کانگریس صدر محترمہ سونیا گاندھی کی دوبارہ ای ڈی آفس میں بلانے کے خلاف گرفتاری دی وہیں راہل گاندھی کی گرفتاری کے خلاف بھی مہاراشٹر بھر کے کانگریسی ارکان نے گرفتاری دی ۔

Related Articles