برطانیہ میں مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ دی

انرجی بلز کی ادائیگی میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا، فیول اور ملبوسات کے اخراجات بھی محدود کردئیے

لندن ،جولائی۔برطانیہ میں دن بدن بڑھتی مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ دی ہے اور ادارہ قومی شماریات کے ایک سروے کے مطابق لوگوں کی بڑی تعداد کو انرجی بلزکی ادائیگی میں مشکلات درپیش ہیں اور نصف بالغ افرادنے بلز کی ادائیگی کیلئے کھانے پینے کی اشیا کی خریداری کم کر دی ہے۔ جبکہ ایک بڑی تعدادنے فیول اور ملبوسات کے اخراجات کو بھی محدود کر دیا ہے۔ سروے رپورٹ کے مطابق 46بالغ افراد جو انرجی بلز ادا کرتے ہیں انہیں انکی ادائیگی میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔ یہ سروے 6 سے 17 جولائی کے دوران کیا گیا، گزشتہ دو ہفتوں کی نسبت مشکلات کاشکارافرادکی تعدادمیں 43 فیصد اضافہ ہوا۔ نتائج کے مطابق ہر پانچ میں سے ایک فرد کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس کی نسبت وہ زیادہ رقم نکلانے یا قرضہ لینے پر مجبورہے۔ 46 فیصدکا کہنا تھاکہ آئندہ برس میں وہ بچت نہیں کر سکیں گے۔لیکن بڑھتی مہنگائی سے لوگوں کو صرف بچت کرنا ہی ممکن نہیں بلکہ وہ ٹیبل پر کم کھانے رکھنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ نصف افراد کا کہناتھا کہ وہ شاپ سے کم اشیاء خریدنے پر مجبور ہیں اور نصف کا کہناتھا کہ وہ اشیاء کی خریداری پر زیادہ رقم ادا کرنے پر مجبور ہیں۔ حالیہ سروے سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ گزشتہ برس جواشیا ایک سو پونڈ میں آجاتی تھیں ان کی خریداری پر اب9 پونڈ 40 پنس اضافی ادا کرنا پڑھ رہے ہیں۔ مہنگائی کی بڑی وجہ عالمی سطح پر انرجی کی قیمت میں اضافہ ہے۔ جس کے سبب دیگر متعدد اشیاء کی قیمتیں بھی بڑھی ہیں۔ سروے رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ چار ہفتوں میں بیرون ملک جانے والے ہر سات میں سے ایک شخص کا کہنا تھا کہ اسے سفری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، طیارے سے سفر کرنے والوں کا کہنا تھا کہ یا تو پرواز تاخیر کا شکار ہوئی یا طیارے میں انتظار کرنا پڑا، 54 فیصد نے کہا کہ ائیرپورٹ پر قطار میں زیادہ وقت لگا۔

Related Articles