جموں و کشمیرکی معاشی، سماجی اور ثقافتی ترقی ہو رہی ہے : سیتا رمن

نئی دہلی ، مارچ۔ وزیرخزانہ نرملا سیتا رمن نے آج راجیہ سبھا میں کہا کہ کورونا وباء کے بعد جموں و کشمیر کی معیشت پٹری پر لوٹ رہی ہے اور اس مرکز کے زیر انتظام علاقے کی اقتصادی، سماجی اور ثقافتی ترقی ہو رہی ہے ۔محترمہ سیتا رمن نے سال 2022-23 کے جموں و کشمیر کے بجٹ اور دو تصرفی بلوں پر ہوئی بحث کا جواب دیتے ہوئے یہ باتیں کہیں ۔ وزیر کے جواب کے بعد جموں و کشمیر کے عام بجٹ کے ساتھ دونوں تصرفی بلوں کو صوتی ووٹ سے منظور کر کے لوک سبھا کو بھیج دیا گیا ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال میں فروری تک جموں و کشمیر میں 12127 کروڑ روپے کا جی ایس ٹی ریونیو اکٹھا ہوا ہے جس میں کمپنسیشن سیس بھی شامل ہے ۔ جولائی 2022 سے کمپنسیشن سیس کی وصولی ختم ہو جائے گی، جس کی وجہ سے اگلے مالی سال میں جی ایس ٹی محصول کی وصولی کا بجٹ 10600 کروڑ روپے ہے ۔ گزشتہ مالی سال میں یہ 10462 کروڑ روپے کا جی ایس ٹی جمع ہوا تھا ۔ کمپنسیشن سیس کی وصولی ختم ہونے کے بعد بھی 10600 کروڑ روپے کا جی ایس ٹی کلیکشن کا تخمینہ مثبت ہے ۔انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا میں نہ صرف ملکی کمپنیاں بلکہ غیر ملکی کمپنیاں بھی ریاست میں سرمایہ کاری کے لیے آگے آرہی ہیں۔جنوری 2022 میں دبئی ایکسپو میں جموں و کشمیر میں تین ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئیں۔ ریاست میں فوڈ پروسیسنگ سے لے کر لاجسٹکس وغیرہ میں سرمایہ کاری آرہی ہے ۔ خلیج کی بڑی کمپنی ایمار گروپ کے ساتھ ساتھ بہت سی دوسری عالمی کمپنیاں بھی سرمایہ کاری کرنے والی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اور صدر راج کے نفاذ کے بعد ریاست کی ترقی پر پورا زور دیا جا رہا ہے ۔ اس کے لیے بلدیاتی اداروں کے ساتھ مل کرلینڈ بینک بھی بنایا گیا ہے اور کاروباری اداروں کو زمین بھی الاٹ کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی ریونیو میں اضافہ سے ریاست کی اقتصادی سرگرمیوں میں تیزی آنے کا پختہ ثبوت ہے ۔جموں و کشمیر کا بجٹ 1/12 لاکھ کروڑ روپے کا ہے جس میں تعلیم، صحت اور بجلی پر زیادہ زوردیا گیا ہے ۔ اگلے مالی سال میں 41335 کروڑ روپے کا کیپٹل ایکسپنڈیچرہے ،جو موجودہ مالی سال مقابلے میں 17/4 فیصد زیادہ ہے ۔ اسی طرح 71615 کروڑ روپے کا ریونیوایکسپنڈیچر ہے جو رواں مالی سال سے 6/5 فیصد زیادہ ہے ۔

Related Articles