احتجاجی مظاہروں میں 7 شہری ہلاک ہو گئے : سوڈانی پولیس

خرطوم،جنوری۔سوڈان کی پولیس نے گذشتہ روز پیر کو مظاہرین اور سیوکرٹی فورسز کے درمیان تصادم میں 7 افراد کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ یہ تصادم مظاہروں کے دوران اْس وقت پیش آیا جب فریقین کی جانب سے تشدد اور طاقت کا استعمال کیا گیا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کو موصول ہونے والے سوڈانی پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ "پولیس نے خود پر ہونے والے حملوں کی کوششوں سے نمٹنے کے لیے کم سے کم قانونی طاقت کا استعمال کیا۔ مظاہرین سے پر سکون رہنے کی اپیل کی گئی تاہم اس کے جواب میں منظم طور پر تشدد کے واقعات کا ارتکاب ہوا اور پٹرول بمبوں کا استعمال کیا گیا۔ اس کے نتیجے میں دن دہاڑے لوگ دارالحکومت خرطوم اور ام درمان کی سڑکوں پر ہلاک اور زخمی ہوئے۔ پولیس نے اس دوران آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا۔ دن کے اختتام پر پولیس کے ریکارڈ کے مطابق 7 شہریوں نے اپنی جانیں گنوا دیں۔ علاوہ ازیں 50 پولیس اہل کار اور 22 شہری زخمی ہوئے جب کہ 77 افراد کو ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں حراست میں لیا گیا”۔دوسری جانب یورپی یونین میں خارجہ ، سیاسی اور سیکورٹی امور کے نمائندے جوزپ بوریل نے آج منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ سوڈان میں شہریوں کے خلاف تشدد کا استعمال ایک پْر امن حل تک پہنچنے کے موقع کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے تمام فریقوں پر حالات پر سکون بنانے پر زور دیا۔بورل کے مطابق سوڈان میں عسکری حکام کو سماجی و سیاسی کارکنان اور صحافیوں کے خلاف جاری طاقت کے غیر متوازن استعمال اور گرفتاریوں کے سلسلے کو رکوانا ہو گا۔انہوں نے خبردار کیا کہ شہریوں کے خلاف تشدد اور گرفتاریوں کا تسلسل سوڈان کو امن و استحکام سے دور ایک خطرناک راستے پر ڈال دے گا۔

Related Articles