وادی نیل کی فضاؤں میں 35 ہزار فٹ کی بلندی پر بچی کی پیدائش

یوگنڈا،جنوری۔کینیڈا کی ایک ڈاکٹر نے یوگنڈا کی ایک پرواز میں ’کرشماتی’ بچی کی پیدائش پر اپنی خوشی کے بارے میں بتایا کہ یہ بچی وادی نیل کی فضاؤں میں 35 ہزار فٹ کی بلندی پر دوران پرواز پیدا ہوئی۔ٹورنٹو یونیورسٹی کی پروفیسر ڈاکٹر عائشہ خطیب کو اپنی قطر ایئرویز کی دوحہ سے عینٹیبے جانے والی پرواز میں بیٹھے تقریباً ایک گھنٹہ ہی ہوا تھا کہ ایک کال آ گئی۔سعودی عرب سے اپنے گھر جانے والی یوگنڈا کی ایک تارک وطن خاتون اپنے پہلے بچے کو جنم دینے والی تھیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق خاتون کو دروان پرواز ہی زچگی کی تکلیف ہوئی۔بچی ابھی اپنی ماں کے بطن میں 35 ہفتوں کے اوائل میں تھی لیکن اس کی صحت مند پیدائش ہوئی۔ ڈاکٹر کے نام پر بچی کا نام ’میراکل عائشہ‘ یا ’کرشماتی عائشہ‘ رکھا گیا۔ڈاکٹر عائشہ خطیب کرونا وائرس سے متاثرہ ٹورنٹو میں کام کے سخت شیڈول سے نکل کراپنے سفر کے تیسرے مرحلے میں فرصت سے لطف اندوز ہو رہی تھیں لیکن جب انٹرکام پر آواز آئی کہ ’کیا اس پرواز میں کوئی ڈاکٹر سوار ہے‘ تو عائشہ خطیب نے کوئی پس و پیش نہیں دکھائی۔ڈاکٹر خطیب نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ ’مجھے مریض کے ارد گرد لوگوں کا ایک ہجوم جمع نظر آیا۔‘اس وقت انہیں یہ خیال آیا کہ یہ دل کے دورے جیسی کوئی نازک صورتحال ہو گی۔انھوں نے بتایا کہ جب میں قریب پہنچی تو دیکھا کہ ایک خاتون سیٹ پر لیٹی ہیں۔ ان کا سر راہداری کی طرف جبکہ پاؤں کھڑکی کی طرف ہیں اور بچے کی پیدائش ہو رہی ہے۔‘ڈاکٹر خطیب کی مدد دو دیگر مسافروں نے کی۔ ان میں ایک نرس جبکہ دوسری بین الاقوامی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) کی ایک ماہرِ اطفال ڈاکٹر تھیں۔انھوں نے بتایا کہ بچی کی رونے کی آواز ’بلند‘ تھی۔ فوری معائنے کے بعد انھوں نے بچی کو بغور معائنے کے لیے ماہر اطفال کے حوالے کر دیا۔ڈاکٹر خطیب کہتی ہیں کہ ’میں نے بچی کی طرف دیکھا، وہ ٹھیک تھی اور پھر میں نے ماں کی طرف دیکھا اور وہ بھی ٹھیک تھیں۔‘پھر میں نے کہا کہ مبارک ہو لڑکی ہوئی ہے۔ اس پر پورا جہاز تالیاں بجا کر خوش ہونے لگا۔ پھر احساس ہوا کہ اوہ، میں ہوائی جہاز میں ہوں اور ہر کوئی دیکھ رہا ہے۔

Related Articles